• news

انٹرا کشمیر ٹریڈ کی آڑ میں آزاد کشمیر کے راستے سے افغان تجارت کا انکشاف

مظفرآباد (آن لائن) سرینگر ،مظفرآباد انٹراکشمیر ٹریڈ کی آڑ میں آزادکشمیر کے راستے افغان تجارت کا انکشاف ہوا ہے جِن میں پاکستانی مصنوعی جڑی بوٹیوں کو بھی بھارت پہنچایا جارہا ہے سمگلنگ کی آڑ میں آزادکشمیر کے دو ٹرک ڈرائیور بھی بھارتی جیلوں میں سزا کاٹ رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سرینگر ، مظفرآباد انٹرا کشمیر ٹریڈ جو آزادکشمیر کی حدو د ، چکوٹھی لائن آف کنٹرول سے استعمال کی جارہی ہے دراصل اِس ٹریڈ کا مقصد آزادکشمیر کے عوام کو سہولیات پہچانا نہیں بلکہ افغانستان کی ممنوع شاخ بھارت اسمگلنگ کرنے کے علاوہ آزادکشمیر کے مختلف جنگلات سے نکالی جانےو الی نایاب جڑی بوٹیاں تری پترہ ، اور کٹھ جو کہ پاکستان اور آزادکشمیر کی منڈی میں فی کلو 3سے4ہزار روپے میں فروخت کی جاتی ہے جبکہ یہی جڑی بوٹیاں بھارت کے مختلف شہروں میں آرام سے 60ہزار سے لے کر 90ہزار روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے جِس کا فائدہ ٹریڈ کی آڑ میں سمگلروں کو ہورہا ہے دوسری جانب افغانستان میں پیدا ہونے والی ہیروئن ، چرس، انٹرا کشمیر ٹریڈ کی آڑ میں بھارت سمگل کی جاتی ہے اورکروڑوں روپے کمائے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سمگلر خود تو کروڑ پتی بن گئے مگر اپنی سازش کو رو پوش کرنے کے لئے آزادکشمیرسے تعلق رکھنے والے ٹرک کے دو ڈرائیور ©©شفیق اعوان ،ا ور سید عنایت حسین شاہ آج بھی بھارت کی جیلوں میں سز اکاٹ رہے ہیں۔عوامی حلقوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے انٹرا کشمیر ٹریڈ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عوامی حلقوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے انٹرا کشمیر ٹریڈ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن