بڑی جنگ سے بچنے کیلئے دنیا کو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا : مذہبی وسیاسی کشمیری رہنما
لاہور+اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں اور کشمیری رہنماﺅں نے کہا ہے دنیا بڑی جنگ سے بچنا چاہتی ہے تو مسئلہ کشمیرترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہو گا۔ بھارت نے کشمیر سے آٹھ لاکھ فوج نہ نکالی تو اسے کشمیریوں کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابی ڈرامہ کے دوران نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر حکومت خاموشی اختیار نہ کرے۔ گن پوائنٹ پر انتخابات کے ذریعہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ معاشی و سیاسی پیکج آزادی کا متبادل نہیں ہو سکتے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دیا جائے، مسئلہ کشمیر پر بیرون ممالک بھیجنے جانے والے وفود میں کشمیری رہنماﺅں کو بھی شامل کیا جائے، گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کے متعلق کشمیری رہنماﺅں کی رائے کو اہمیت دی جائے، حافظ سعید کشمیر کے لیے اٹھنے والی مضبوط اور توانا آواز ہیں ان کی نظربندی ختم کرکے انہیں رہا کیا جائے، مودی کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دلوانے کے لیے تحریک چلائی جائے، ورلڈ اکنامک فورم میں مقبوضہ کشمیر کے وسائل کے بھارت کے ہاتھوں ناجائز استعمال اور کشمیریوں کی محرومیوں کی بات کی جائے، کشمیر کمیٹی کی تشکیل نو کی جائے اور کشمیری رہنماﺅں کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ کے ہاﺅس آف لارڈ کے رکن لارڈ نذیر احمد، جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما حافظ عبدالرحمن مکی، سید ظفر علی شاہ، غلام محمد صفی، مشعال ملک، مولانا عبدالعزیز علوی، احمد رضا قصوری، محمود احمد ساغر، مولانا فضل الرحمن خلیل، ایم ایل اے آزاد کشمیرنسیمہ وانی، ضیاءاللہ شاہ بخاری، ایوب خان میو، اشتیاق حمید ،حافظ خالد ولید، سید عبدالوحید شاہ و دیگر نے انٹر نیشنل کشمیررائٹس کمشن پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کشمیر کانفرنس کی نظامت چئیرمین انٹر نیشنل کشمیر رائٹس کمیشن پاکستان رائے محمد نواز خان کھرل نے کی۔ برطانیہ کے ہاﺅس آف لارڈ کے رکن لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کے لیے بھارت ہر کوشش کر رہا ہے ہم نے دنیا کو بتایا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں فنڈنگ کر رہا ہے نہ ایل او سی کے پار جاتا ہے، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے یکطرفہ فیصلے کے مخالف ہوں اسے علیحدہ صوبہ بنانا تحریک کوتوڑنے کے مترادف ہو گا۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ نائن الیون کے بعد کشمیر کا مسئلہ بہت بگڑ گیا، بھارت نے اس صورتحال سے فائدہ اٹھایا، پاکستان کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں سستی دکھائی، انہی کمزوریوں کی وجہ سے بھارت جدوجہد آزادی کیخلاف دہشت گردی کا دنیا میں پروپیگنڈا کرنے میں کامیاب ہوا۔ سید ظفر علی شاہ رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی قوم، سیاسی جماعتیں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے متفق ہیں پاکستان کا وہی موقف ہے جو کشمیریوں کا موقف ہے۔ حریت رہنما یسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ بھارت کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے۔ وہ ہمارے پانی استعمال کرکے بجلی بنا رہا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں اندھیرا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ڈمی انتخابات کی اصلیت سے دنیا کو آگاہ کرنا ہو گا انہوں نے کہا کہ یسین ملک کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے چئیرمین مولانا عبدالعزیز علوی نے کہا کہ کوئی سیاسی یا معاشی پیکج کشمیریوں کی آزادی کا متبادل نہیں ہو سکتا، کشمیری قوم کو آزادی کا حق ملنا چاہئے۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما احمد رضا قصوری نے کہا کہ کشمیر قدرتی طور پر پاکستان کے ساتھ منسلک ہے، کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ ایم ایل اے آزاد کشمیر نسیمہ وانی نے کہا کہ بھارت نام نہاد انتخابات کے ذریعے کٹھ پتلی حکومت لانا چاہتا ہے۔ ہمیں الزامات کی بجائے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے ایک آواز بننا چاہیے۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث ضیاءاللہ شاہ بخاری نے کہا کہ قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا۔ محمود احمد ساغر رہنما جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے کہا کہ ہمیں مذہب نے آزادی کا راستہ دکھایا بھارت اگر کشمیر کی سڑکوں پر تارکول کی جگہ سونا بھی بچھا دے تب بھی کشمیری ان کے ساتھ رہنا نہیں چاہتا پاکستان کی کشمیر پالیسی واضح نہیں ہے اگر یہ کشمیر یوں کے ساتھ ہیں تو بتایا جائے کشمیر کی سب سے مضبوط توانا آواز حافظ سعید کیوں نظربند ہیں۔ متحدہ کسان محاذ کے سربراہ ایوب خان میونے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر کے پاکستانی پانیوں پر ڈیم بنا رہا ہے جو پاکستان کے کسانوں کے ساتھ ظلم ہے ہم اپنے حق کے لیے بھیک نہیں مانگیں گے۔ کسانوں کی تنظیمیں جلد اسلام آباد کارخ کریں گی۔کل جماعتی کانفرنس کے رہنما اشتیاق حمید، تحریک آزادی جموں کشمیر کے جنرل سیکرٹری خالد ولیداور جماعة الدعوة کے رہنما عبدالوحید شاہ نے کہا کہ بھارت کشمیر میں نام نہاد انتخابات کا ڈھونگ رچا رہا ہے جسے کشمیری تسلیم نہیں کرتے۔ حافظ محمد سعید نے سال 2017کو کشمیر کے نام کیا ہے جس سے تحریک آزادی میں نیا جوش پیدا ہو ا ہے، افسوسناک بات ہے کہ کشمیر کی بات کرنے والوں کو نظربند کر دیا گیا ہے۔