راولپنڈی: نیپال میں لاپتہ پاکستانی ریٹائرڈ کرنل کے بیٹے نے مقدمہ درج کرا دیا
راولپنڈی (صباح نیوز) ملازمت کے بہانے نیپال بلا کرلاپتہ کیے جانے والے پاک فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل کے بیٹے محمد سعد حبیب نے تھانہ روات میں مقدمہ درج کرادیا ہے۔ریٹائرڈ کرنل کی گمشدگی میں دشمن ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے کیونکہ ریکروٹنگ ویب سائٹ بھارت کی نکلی ہے۔ پولیس نے اغوا و دھوکا دہی وغیرہ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ نیپال کے دفتر خارجہ کے ترجمان بھارت راج پوڈل کے مطابق پاکستانی فوج کے سابق افسرکے لاپتہ ہونے کی تحقیقات کا آغازکر دیا گیا ہے۔ ادھر پاکستانی اداروں کی جانب سے حبیب ظاہرکی ای میلز پرکی گئی ابتدائی تحقیقات کے مطابق انھیں مارچ میں سٹارٹ سولوشنز نامی ویب سائٹ سے مارک تھامسن نے ای میل کے ذریعے ساڑھے 3 ہزار سے ساڑھے 8 ہزار ڈالر کی تنخواہ پر نائب صدر اور زونل ڈائریکٹر (سکیورٹی)کی پیشکش کی تھی۔ انھیں ملازمت کنفرم کرنے کیلئے کٹھمنڈو آنے کا کہا گیا اور عمان ایئرلائن کی بزنس کلاس کا ٹکٹ بھی بھجوایا گیا۔ کٹھمنڈو میں پاکستانی امورکے ذمے دار جاوید عمرانی نے کہا کہ نیپالی وزارت خارجہ کو گمشدگی سے آگاہ کردیا گیا ہے اوراب ان کے جواب کا انتظار ہے۔ نیپال پہنچنے پر جاوید انصاری نامی شخص نے انھیں نیپالی موبائل فون سم کارڈ بھی فراہم کیا تھا۔ حبیب ظاہرکے اہلخانہ اور دوستوں کے مطابق برطانوی نمبر سے انٹرویوکیلئے آنے والا فون کمپیوٹرائزڈ تھا جبکہ ای میل اور اس سے منسلک ویب سائٹ کا ڈومین بھارت میں رجسٹرڈ ہے جس کے باعث تشویش ظاہرکی جارہی ہے کہ اس اغوا کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب راولپنڈی پولیس کو درخواست میں خدشہ ظاہرکیا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل (ر) محمد حبیب ظاہرکو بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ دیکر مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کیلئے اغوا کرکے غیر ملکی ایجنسیوںکے حوالے کیا گیا اور ملزمان کا ایجنڈا پاکستان دشمن ہو سکتا ہے۔ میرے والد چونکہ ایک ریٹائرڈ آرمی آفیسر ہیں اس لیے خدشہ ہے کہ ان کو یہ افراد مخصوص ایجنڈے کے ساتھ مارک تھامسن کی کمپنی سٹارٹ سلوشن کے ذریعے کسی مخصوص ایجنڈا کے تحت دشمن ممالک کی ایجنسیوںکے حوالے کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل (ر) محمد حبیب ظاہرکا رابطہ نیپال کے جس علاقے میں منقطع ہوا وہ نیپال اوربھارت کا سرحدی علاقہ بتایا جاتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے تفتیش کے دوران دیے گئے فون نمبر اور ویب سائٹ سے متعلق چھان بین کی تو بیرون ملک کے دونوں نمبر مسلسل بند ملے۔