لاہور زو سفاری کی ترقیاتی سکیموں کیلئے رکھے گئے 68 ملین روپے خرچ نہ ہو سکے
لاہور(چودھری اشرف) محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب ہیڈ اکوارٹر حکام کی سست روی کی وجہ سے رواں سال بھی لاہور زو سفاری کی ترقیاتی سکیموں کے لیے رکھے گئے 68 ملین روپے سرنڈر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ ٹھیکیدار بھی محکمہ کی عدم دلچسپی کی بنا پر کام چھوڑ کر چلا گیا ہے۔ حکومت پنجاب نے گذشتہ مالی سال میں لاہور زو سفاری میں ترقیاتی سکیموں کی تکمیل کے لیے 163 ملین روپے کے فنڈز رکھے تھے جس میں سے 100 ملین روپے خرچ ہو پائے تھے جبکہ 63 ملین واپس حکومتی خزانے میں چلے گئے تھے۔ رواں مالی سال 2016-17ء میں ترقیاتی منصوبے کی لاگت میں اضافہ کے ساتھ حکومت نے ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کے لیے 68 ملین کے فنڈز جاری کیے تاہم محکمہ کے ایک افسر کی سست روی کی وجہ سے اس سال بھی فنڈز ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کیونکہ ٹھیکیدار کام چھوڑ کر چلا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر رواں سال بھی فنڈز لیپس ہو گئے تو لاہور سفاری زو کے ترقیاتی کاموں کے پی سی ون کی لاگت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ لاہور زو سفاری کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید ظفر شاہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے چیف انجنیئر کو تین یاد دہانی لیٹر لکھے گئے ہیں کہ ان کا ٹھیکیدار کام ادھورے چھوڑ کر چلا گیا ہے تاحال وہاں سے کوئی جواب نہیں آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کی جانب سے ترقیاتی منصوبے پر بعض تحفظات تھے جنہیں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکیدار کی جانب سے دور کر کے واپس محکمے میں جمع کرائے تقریباً پونے دو ماہ ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ محکمہ کے پاس منصوبے کے فنڈز موجود ہیں تو دیئے کیوں نہیں جا رہے، جب تک فنڈز جاری نہیں ہونگے اس وقت تک لاہور سفاری زو کا پی سی ون مکمل نہیں ہو سکتا ہے۔ محکمے کے افسران کی سست روی کی بنا پر کروڑوں روپے مالیت کے پہلے سے خریدے گئے جانور اپنے اصل پنجروں میں شفٹ نہیں ہو پا رہے ہیں۔