ملک میں پارکنسن (رعشہ) کے 4 لاکھ سے زائد مریض ہیں: پروفیسر خالد محمود
لاہور (پ ر) پاکستان میں رعشہ (پارکنسن)کا جدید طریقہ علاج (Deep Brain Stimulation)متعارف کرانے والے لاہور جنرل ہسپتال کے پروفیسر آف نیوروسرجری ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس بیماری (رعشہ) سے متاثرہ افراد کی تعداد چار لاکھ زائدہے ان میں سے 40 ہزار مریضوں کو سرجری کی ضرورت ہے- پروفیسر خالد محمود گزشتہ روز پارکنسن کے عالمی دن کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے- انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے پانچ کروڑ روپے کے طبی آلات مہیا کرنے کی وجہ سے ایل جی ایچ میں یہ جدید طریقہ علاج ممکن ہوا ہے بیرون ملک آپریشن ایک کروڑ روپے تک کے اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں مگراسی معیار کا علاج پانچ گنا کم اخراجات پر ایل جی ایچ نیوروسرجری یونٹ 2 میں دستیاب ہے۔انہوںنے مرض کی علامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پارکنسن کو عام طور پر بوڑھے افرا دکی بیماری سمجھا جاتا ہے تا ہم کسی بھی عمر کے افراد اس کا نشانہ بن سکتے ہیں- انہوںنے کہا کہ مریض کے بازو، ہاتھ اور ٹانگیں کانپتی ہیں اور ٹانگوں میں کھچاؤ بھی محسوس ہوتا ہے اگر مرض شدت اختیار کر جائے تو مریض ایک جگہ پر اپنا سر بھی قابومیں نہیں رکھ سکتا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج 11 اپریل کو پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ورلڈ پارکنسن ڈے منایا جا رہا ہے۔