بیڑے کی تعیناتی ‘ جارحیت ہوئی تو امریکہ پر ایٹمی حملہ کر دیں گے: شمالی کوریا
سیول (بی بی سی+آئی این پی+نیٹ نیوز) شمالی کوریا نے امریکی بحری بیڑے کی کوریائی خطے میں تعیناتی پر کہا ہے کہ جنگ کی صورت میں بھرپور جواب دیتے ہوئے امریکہ پر جوہری حملہ کرینگے۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے ترجمان وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی بحری بیڑے کی تعیناتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’چڑھائی کرنے کے لیے لاپرواہی سے کیے گئے اقدامات سنگین مرحلے میں پہنچ چکے ہیں۔ ہم امریکہ کو اس کے اشتعال انگیز اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تباہ کن نتائج پر مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیں گے اور کوریا امریکہ کی خواہش پر مبنی کسی بھی جنگی ماحول کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پیغام میں پھر کہا ہے کہ شمالی کوریا کے جوہری اسلحے کے خطرات اور مسئلے سے نمٹنے کے لیے امریکہ تنہا ہی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔ ضروری ہوا تو چین کے بغیر ایسا کرنے پر تیار ہیں۔ شمالی کوریا پرابلم بنتا جا رہا ہے۔ چین شمالی کوریا کا مسئلہ حل کروائے تو امریکہ سے بہتر تجارتی معاہدہ کر سکتا ہے۔ چینی صدر کو یہ بات کہی ہے۔ چین نے شمالی کوریا کی سرحد پر ایک لاکھ20ہزار فوجیوں تعیناتی شروع کر دی اور کہا آئندہ شمالی کوریا نے میزائل تجربہ کیا تو سخت جواب دیا جائیگا۔ ٹرمپ نے کہا چین شمالی کوریا کو لگام ڈالے۔ سرکاری اخبار رو دونگ سنمن کے مطابق شمالی کوریا نے خطرے سے نمٹنے کیلئے تیاری کر لی۔ مضبوط فوج کی دشمن کی ہر حرکت پر نظر ہے۔ جنوبی کورین قائم مقام صدر نے بھی پیانگ یانگ کو انتباہ کیا فوج کو امریکہ سے قریبی رابطے کا کہا ہے۔