کلبھوشن کے معاملے پر کوئی دبائو قبول نہیںکرینگے :وزیر اعظم, آرمی چیف ملاقات میں اتفاق
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں+ دی نیشن رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور، موجودہ سلامتی اور سرحدی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ آرمی چیف نے وزیراعظم کو آپریشن ردالفساد کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے آپریشن ردالفساد میں حاصل ہونیوالی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن میں فوجی جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، آرمی چیف نے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھی وزیراعظم کو اعتماد لیا اور فیصلہ کیا گیا کہ کلبھوشن کے معاملے پر کسی کا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے برطانیہ کے حالیہ دورے مین ہونے والی ملاقاتوں اور اہم امور سے متعلق وزیراعظم کو اعتماد میں لیا۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملکی دفاع کے حوالے سے پاک بحریہ کا کردار انتہائی اہم ہے‘ ملکی بحری حدود کے تحفظ میں پاک بحریہ کا کردار قابل تعریف ہے۔ وہ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اﷲ سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا حکومت پاک بحریہ کی پیشہ وارانہ استعداد مزید بڑھانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے گستاخانہ مواد کے بارے میں مسلم اُمہ کا متفقہ موقف پیش کرنے کیلئے وزیر داخلہ کی طرف سے اسلام آباد میں او آئی سی خصوصی وزارتی اجلاس منعقد کرنے کیلئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کو بھجوائی گئی تجویز کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ؐ سے محبت اور عقیدت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ انہوں نے یہ بات وزیر داخلہ چوہدری نثار سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے گزشتہ روز ان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق نواز شریف نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گستاخانہ مواد کا ارتکاب کرنے والوں کو کسی استثنیٰ کے بغیر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ دی نیشن کے مطابق بھارت اور افغانستان کے ساتھ کشیدگی اور پاک فوج کی تیاریوں پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔