• news

کرپشن :پشاور یونیورسٹی اور بلوچستان پبلک سروس کمشن کے سابق سربراہوں کے خلاف ریفرنس کی منظوری

اسلام آباد(آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹوبورڈ نے دوکرپشن کیسوں کے ریفرنس عدالتوں میں دائرکرنے کی منظوری دیدی جبکہ مختلف کرپشن شکایات پر چار انکوائریاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تانبے کی آڑ میں سونے کے ذخائر کی غیرقانونی تلاش پرسینڈک میٹلزلمیٹڈ کی انتظامیہ کیخلاف ٹیکنیکل اور فرانزک رپورٹس کا ماہرین سے تجزیہ کرایا جائیگا۔ چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے نیب کے تمام افسروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ شکایات کی تصدیق، انکوائریوں اور تحقیقات میں قانون، میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں۔بدھ کو نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین قمر زمان چودھری کی زیرصدارت ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا پہلا ریفرنس یونیورسٹی آف پشاور کے سابق وائس چانسلر عظمت حیات خا ن اوردیگر کیخلاف دائر کیا جائیگا۔ اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کے غلط استعمال کے ذریعے مہنگے نرخوں اراضی کی خریداری کاالزام ہے جس کے ذریعے قومی خزانے کو 62.38 ملین روپے کانقصان پہنچایا گیا۔ دوسرا کرپشن ریفرنس بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے سابق چیئرمین محمد اشرف مگسی اور دیگر کیخلاف دائر کیا جائیگا۔ اس کیس میں ملزمان نے اختیارات کاغلط استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طریقے سے اپنے رشتہ داروں کو مختلف عہدوں پر بھرتی کیا۔ نیب بورڈ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسروں کی طرف سے پی سی ون اور پی سی ٹو کی منظوری کے بغیر 2 ارب 60 کروڑ روپے کی مشینری خریدنے پرتحقیقات کی منظوری دی ہے۔ نیب بورڈ نے کرپشن شکایات پر چار مختلف انکوائریوں کی منظوری دی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سابق ملازم عبدالعزیز اوردیگر کیخلاف انکوائری ہوگی اس کیس میں ملزما ن نے دھوکہ دہی سے یونیورسٹی ٹائون ہائوسنگ سکیم میں پلاٹوں کے نام پر عوام سے پیسے اکٹھے کئے۔علی خان، آصف علی گوہر اورعادل خان جوکھیو کیخلاف سٹیٹ بنک آف پاکستان کی شکایت پرانکوائری ہوگی بہائوالدین زکریایونیورسٹی کے ڈاکٹراسحاق فانی اوردیگر کیخلاف انکوائری ہوگی اس کیس میں ملزمان پرمبینہ طورپر غیرقانونی بھرتیوں، فنڈز میں خرد برد کے ذریعے قومی خزانے کو 193 ملین روپے سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قمرزمان چودھری نے کہا کہ نیب کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے نیب کے تمام افسروں کو ہدایت کی کہ وہ موصول ہونیوالی شکایات کی تصدیق کی انکوائریوں اور تحقیقات میں قانون، میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں۔

ای پیپر-دی نیشن