• news

سٹیٹ بنک ’’قرض اتارو ملک سنوارو‘‘ سکیم کی باقی رہ جانے والی رقم واپس کرنے کیلئے آگاہی مہم شروع کرے: قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (عمران کنڈی+ دی نیشن رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سٹیٹ بنک کو ہدایت کی ہے کہ 1997ء میں قرض اتارو ملک سنوارو مہم میں جمع کرانے والے تمام لوگوں کو ان کی رقوم واپس کی جائے اور میڈیا کے ذریعے لوگوں میں آگاہی کیلئے مہم چلائی جائے کہ کس طرح وہ رقم واپس لے سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ مرکزی بنک نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سکیم میں رقم جمع کرانے والوں کو واپسی کیلئے کہا گیا ہے تاہم 12 ملین روپے ابھی تک واپس لینے کیلئے لوگوں کی درخواستیں موصول نہیں ہوئیں۔ قبل ازیں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے اعلان کیا کہ لیگی حکومت ’’قرض اتارو، ملک سنوارو‘‘ مہم کی رقم واپس کرے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ بنکوں کے پاس 47 کروڑ روپے کی رقم ہے۔ سٹیٹ بنک نے رقوم واپس کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ آن لائن کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا گیا کہ متروکہ وقف املاک کے اکائونٹس میں ڈیڑھ ارب روپے کے فراڈ پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ ایف آئی اے نے فراڈ میں ملوث حبیب بینک اور نیشنل بینک کے ایک ایک افسر کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ 26 کروڑ روپے کی رقم ریکور کر لی۔ اے پی او کے ایک منیجر کو بھی 28 کروڑ روپے منتقل کیے گئے۔ حبیب بنک نے فراڈ میں ملوث چار ملازمین کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک نے کمیٹی کو بتایا کہ یو بی ایل میں 12 ارب روپے کا فراڈ نہیں ہوا۔ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک نے بتایا کہ فاطمہ نامی خاتون کو سکیم کے تحت پیسے دے دئیے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ آپ لوگوں کو رقم کیوں نہیں دیتے، ان کو ہمارے پاس آنا پڑتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن