• news

کرنل حبیب کی گمشدگی میں غیر ملکی افجنسی کا کردار نظرانداز نہیں کیا جاسکتا:پاکستان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر +این این آئی+ آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں اور کلبھوشن یادیو اس کا واضح ثبوت ہے، بھارتی وزرا کے حالیہ بیانات بوکھلاہٹ میں دیئے گئے یہ کلبھوشن کو انجام تک پہنچانے کا رد عمل ہے۔ کرنل حبیب کلبھوشن کی گرفتاری سے طویل عرصہ قبل ہی ریٹائر ہوچکے تھے انہیں نوکری کا جھانسہ دے کر پھنسایا گیا‘ معاملے میں غیر ملکی ایجنسیوں کے کردار کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا حبیب ظاہر کو کلبھوشن یادیو کی گرفتاری عمل میں لانے والی ٹیم کا حصہ قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔ حبیب ظاہر 2014ء میں ریئاٹر ہوئے۔ ایک ریٹائر افسر کو ایسے حساس آپریشن کا حصہ نہیں بنایا جاتا۔ بھارت ناصرف مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے بلکہ پاکستان میں بھی بھارتی مداخلت کے واضح اور ناقابل تردید شواہد موجود ہیں اور بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر را کا کارندہ کلبھوشن یادیو ہمارے مؤقف کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کلبھوشن پاکستان میں تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور اسے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جبکہ اس نے خود بھی دہشت گردی کی کارروائیوں کا اعتراف کیا۔ بھارت ماضی میں بھی پاکستان میں مداخلت میں ملوث رہا ہے اور مودی نے 1971 میں مشرقی پاکستان کو توڑنے اور مداخلت کا خود اعتراف کیا ہے۔نفیس زکریا نے کہا پاکستان کے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت سے عالمی برادری کو بھی آگاہ کیا جاچکا ہے جبکہ اس معاملے کو دوست ممالک سمیت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سامنے بھی اٹھایا گیا۔ بھارتی رد عمل پر وزیردفاع خواجہ آصف کا بھی بیان آچکا ہے۔ کرنل (ر) حبیب ظاہر کی گمشدگی کے حوالے سے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کلبھوشن کے معاملے کو حبیب ظاہر کے ساتھ جوڑنا بلاجواز ہے۔ خدشہ ہے کہ اس میں دشمن ایجنسی ملوث ہے۔ ہم نیپالی حکومت کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں اور نیپالی حکومت بھی بھرپور تعاون کررہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی قابض فوج نے کشمیر کی وادی کو بھی خون سے نہلا دیا ہے اور گزشتہ ایک ہفتے میں 14 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔ 200 سے زائد نہتے کشمیری بھارتی مظالم میں زخمی ہوئے اور یہ سلسلہ مزید بڑھتا جارہا ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے بھی بھارتی مظالم پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور ہم نے بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔ آئندہ بھی بھارت کے انسانیت سوز جرائم کو عالمی فورمز پر اٹھاتے رہیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ کل بھوشن یادیو کا اعتراف پاکستان میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے،دہشت گردوں کی مالی معاونت اور تخریب کارانہ سرگرمیوں کے حوالے سے ناقابل تردید ثبوت ہے،کل بھوشن یادیو کے بیان پر ہی پاکستان میں کئی دہشت گرد نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا گیا،کل بھوشن پاکستان میں دہشت گردی کے لئے مالی امداد، جاسوسی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث تھا، بھارت پاکستان میں مداخلت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے،بھارت کی جانب سے ایک آزاد اور خودمختار ملک میں ریاستی دہشت گردی پھیلانے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔اپریل6 سے 12 تک مقبوضہ کشمیر میں 14 نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔250کو زخمی ہوئے اور پیلٹ گنز کے استعمال سے 21لوگوں کی بینائی متاثر ہوئی۔بڈگام میں 8شہریوں بشمول 5 نوجوان کشمیری طلبہ کا شہید کیا گیا۔اگلے ہی روز چار مزید کشمیریوں کو شہیدکیا گیا۔5 روز تک بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں موبایل نظام بند رکھا گیا۔پاکستان نے کینڈا کی آٹوا ریاست میں ملالہ یوسف زئی کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ انہوں نے کہا بنگلہ دیشی وزیر اعظم کے دورے میں بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان پر الزامات لگائے۔ تاہم بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسندانہ رویہ اور ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے رویہ کی بھرپور مذمت کی ہے۔ بھارت کے انسانیت سوز جرائم پر معاملے کو عالمی فورمز پر اٹھایا ہے اور اٹھاتے رہیں گے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں تک رسائی کا معاہدہ موجود ہے۔یہ معاہدہ 2008 میں ہوا تھا جس پر دونوں ممالک نے دستخط کئے تھے۔معاہدے کی ایک شق کے مطابق سکیورٹی سے متعلقہ معاملات میں قیدیوں تک رسائی کا انحصار کیس کی نوعیت پر ہے۔پاکستان کی جانب سے اعلی سطح پر ماسکو میں ہونے والے افغان امن عمل مذاکرات میں شرکت کی جائے گی۔ایڈیشنل سیکریٹری کی قیادت میں وفد ماسکو مذاکرات میں شرکت کرے گا۔ شام کی صورتحال پر ہمارا موقف واضح ہے۔ہم شام کے مسئلہ کے پرامن حل کی حمایت کرتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن