• news

ہمیں گیس نہ ملی تو دفاتر پر دھاوا بول کرملک بھر کو سپلائی بند کردینگے:وزیراعلی سندھ

کراچی/لاہور/ اسلام آباد (وقائع نگار+خصوصی رپورٹر+نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر اگر سوئی سدرن گیس کمپنی نے جام شورو میں لگائے گئے بجلی گھر کی ٹیسٹنگ کیلئے گیس فراہم نہ کی تو سندھ سے ملک بھر میں جانے والی گیس لائن بند کردی جائے گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ چار مہینے سے سندھ کو گیس نہیں دی جارہی ہے، پہلے کہا جاتا تھا صوبے بجلی بنانے میں خود مختار ہیں اب ہم نے بجلی گھر لگا لئے ہیں تو ٹیسٹنگ کیلئے گیس فراہم نہیں کی جارہی انہوں نے سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران وفاق کو وارننگ دی کہ اگرصورتحال فوری طورپر بہتر نہ بنائی گئی تو ہم سوئی سدرن گیس کمپنی کو ٹیک اوور کریں گے اور سب کی گیس بند کر دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ سے نکلنے والی گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے سوئی گیس افسران کو کام نہیں کرنے دیں گے، دفتر خود سنبھال لیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خطاب اور وفاقی حکومت کو سوئی سدرن گیس کمپنی کے حوالے سے دی گئی وارننگ پر ایوان میں موجود اراکین نے ڈیسک بجا کر تائید کی۔ ایم کیو ایم نے بھی وزیراعلیٰ کے موقف کی حمایت کردی۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ ہم نوری آباد میں ایک پاور پلانٹ لگا رہے ہیں، ابتدا میں حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (حیسکو) کے ساتھ معاہدہ ہوا اور انہوں نے بجلی خریدنی تھی لیکن بعدازاں حیسکو نے یہ کہہ کر جواب دے دیا کہ ہمارے پاس اضافی پاور موجود ہے لہٰذا ہمیں بجلی کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جس کے بعد مجبور ہوکر ہم نے کے-الیٹرک سے معاہدہ کیا اور اس کے لیے لائن بھی بچھائی گئی لیکن پچھلے 4 مہینے سے سوئی سدرن گیس کمپنی اس معاہدے پر دستخط کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا میں سوئی سدرن گیس کمپنی اور وفاق کو خبردار کر رہا ہوں کہ اگر اس ہفتے کے دوران گیس فراہم نہ کی گئی تو ہم گیس لائن بند کردیں گے اور سوئی گیس دفاتر پر دھاوا بول کر کنٹرول خود سنبھال لیں گے۔ چیئرمین سوئی سدرن مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سندھ حکومت کے تحفظات دور کرنے کیلیے تیار ہیں، مسائل حل کرنا چاہتے ہیں ، وزیراعظم کو لکھے گئے خط سے آگاہ ہیں، جس لمحے بینک گارنٹی ملے گی، نوری آباد بجلی گھر کو گیس فراہم کردیں گے۔ نوری آباد کے پاورپلانٹ کا کئی ماہ پہلے سمجھوتہ ہوا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے وزیراعلیٰ سندھ کی دھمکی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سندھ کارڈ استعمال کرتی ہے‘ وزیر اعلیٰ سندھ بجلی چوروں کو دھمکی دیتے جو ارکان اسمبلی کے پیچھے ہیں۔ پیپلز پارٹی کرپشن چھپانے کیلئے حربے آزما رہی ہے۔ سندھ کو ہمیشہ اس کے حق سے بڑھ کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چور ٹولے نے 8 سال سندھ کے وسائل لوٹے۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی گیس بند کرنے کی دھمکی نامناسب ہے‘ معاملات آئین کے مطابق اداروں کے پلیٹ فارم پر طے کیے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ سندھ گیس بند کرنے کی طاقت ہی نہیں رکھتے۔ پیپلزپارٹی اپنی کرپشن چھپانے کیلئے سیاسی حربے آزما رہی ہے۔ صوبائی وزیر راجہ اشفاق سرور نے کہا پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اپنے عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد سندھ کارڈ استعمال کرنے جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر سید زعیم حسین قادری نے کہا بدانتظامی کا شکار اور کرپشن کے الزامات میں مبتلا پیپلزپارٹی حکومت اور وزیراعلیٰ سندھ نے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے گیدڑ بھبھکیوں کا سہارا لیا ہے۔ انہوں نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی صوبے کو وفاق سے شکایت ہو تو اس کے لئے مشترکہ مفادات کونسل کا فورم موجود ہے۔ صوبائی وزیر بلدیات منشاء اللہ بٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کی دھمکی کو غیر اخلاقی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسائل بات چیت سے حل کرنے چاہئیں، گیس سندھ کو ملنی چاہیے لیکن اس کے لئے مناسب طرزعمل اختیار کرنا چاہئے۔ رانا ثناء نے کہا دبائو کی وجہ سے خورشید اور مراد علی شاہ بہکی بہکی باتیں کر رہے ہیں۔ شیخ رشید کہتے ہیں کوئی کسی کی گیس بند نہیں کر سکتا۔ بجلی اور گیس کنکشن پر سیاست کی جا رہی ہے۔ پی ایس پی نے بھی بیان کو وفاق کمزور کرنے مترادف قرار دیدیا۔ پاک سرزمین پارٹی کے رہنما وسیم آفتاب نے کہا بیان سے ملک اور وفاق کمزور ہو گا۔ سیاسی رہنماؤں کی رائے میں قومی معاملات کو آئینی طریقوں سے حل کرنا چاہئے۔ وسیم اختر نے کہا کہ مراد علی شاہ پہلے سندھ کو تو ٹھیک کر لیں گیس کے معاملے پر وفاق کو دھمکی بس سیاسی بیان ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ختم نہ ہونے والی گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ سے سندھ کے عوام تنگ آگئے ہیں۔ وفاقی حکومت پاور پلانٹ کو گیس کنکشن دینے سے انکار کرکے سندھ حکومت کی جانب سے بجلی پیدا کرنے کی کاوشوں کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے بلاول ہائوس میں ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گیس کے متعلق سندھ کے خدشات کا ازالہ کرے اور اس معاملے کو بلا تاخیر حل کیا جائے۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کیخلاف صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، گیس کی عدم فراہمی، پانی کی کمی پر احتجاج کیا جائے گا۔ ہفتے کو بدین میں احتجاجی جلسہ اور دھرنا دیا جائے گا۔ رواں ہفتے سندھ کے ہر ضلع میں احتجاج کیا جائے گا۔ مزید براں سندھ کو گیس کی فراہمی کے معاملے پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے آج وزیر پٹرولیم کو جواب کیلئے طلب کرلیا۔ سینٹ میں سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ وفاقی حکومت آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے جو کچھ کہا وہ درست ہے۔ سندھ کو معاشی طور پر تباہ کیا جارہا ہے۔ ہم آئین کے تحت اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق سینٹ میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے وزیراعلیٰ سندھ کے گیس بند کرنے کی دھمکی کے بیان کی حمایت کر دی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہم کسی طور پنجاب کو سپلائی بند نہیں کریں گے، وزیراعلیٰ سندھ نے جو بات کی وہ جذبات میں کی ہو گی۔ وہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن