احتساب ایکٹ میں جلد ترامیم لائیں گے: وزیراعلیٰ خیبر پی کے
پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت موجودہ احتساب ایکٹ میں بہت جلد ترامیم لا رہی ہے سرچ، سکروٹنی اور اسکے نتیجے میں ڈی جی احتساب کمشن کی نامزدگی کے اختیارات چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور ان کے ماتحت چار ججوں پر مشتمل سکروٹنی کمیٹی کو دے رہے ہیں۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اور چار ججوں پر مشمل کمیٹی کی نامزد گی لازم العمل اور ختمی ہوگی جو احتساب کمیشن اور اسکے عمل پر اثرانداز ہونے کے حوالے سے کسی بھی موجود حکومت پر تمام تر شکوک و شبہات اور قیاس آرائیوں کو دور کر دے گی۔ پرویز خٹک نے وفاق سے کہا ہے کہ گیس انفراسٹرکچر ڈ ویلپمنٹ سرچارج میں اضافے کا وعدہ پورا کرے جو وفاقی وزیر پٹرولیم نے کیا ہے۔ صوبوں کے آئینی اور قانونی حقوق کی ادائیگی آئین کے آر ٹیکل5 کے تحت ناگزیر ہو چکی ہے۔ اس لئے مرکز اپنے وعدے کو بروقت پورا کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت گیس اور تیل پیدا کرنے والے اضلاع میں 10 فیصد کے تناسب سے ترقی و بحالی کیلئے منصفانہ فنڈز مہیا کر رہی ہے جو سالانہ ترقیاتی پروگرام کے علاوہ ہے تاہم مرکز کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے۔ پرویز خٹک نے قومیتوں کی بنیاد پر صوبہ کے لاتعداد شہریوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے اس معاندانہ طرز عمل پر فوری نظر ثانی کرنے، بلاک شناختی کارڈ کھولنے اور اسی مقصد کیلئے اگلے چند روز میں صورتحال مکمل طور پر واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں اپنی تشویش کا اظہار نادرا کے ڈی جی گوہر احمد خان سے ملاقات کے دوران کیا جس نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اُن سے ملاقات کی۔
پرویز خٹک
خ