خیبر پی کے اسمبلی، احتساب کمشن میں دوسری ترمیم پیش، لازمی مفت تعلیمی بل منظور
پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) خیبر پی کے اسمبلی میں احتساب کمشن کا دوسرا ترمیمی بھی پیش کر دیا گیا۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی محمد عارف نے بل ایوان میں پیش کیا۔ خیبر پی کے اسمبلی میں پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔ بل وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی نے ایوان میں پیش کیا۔ اسمبلی نے لازمی مفت تعلیمی بل منظور کر لیا۔ حکومت پانچ سے سولہ سال تک عمر کے تمام بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی۔ اجلاس ڈپٹی سپیکر مہر تاج روغانی کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں لازمی مفت تعلیمی بل منظور کیا گیا، بل کے مطابق حکومت پانچ سے سولہ سال تک عمر کے تمام بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی، بل کے تحت غیر حاضری کے لئے موزوں وجوہات لازمی ہونگی، سکول نہ بھیجنے پر والدین کو سو روپے یومیہ جرمانہ کیا جائے گا، جہیز پر پابندی کا بل اعتراضات کے باعث سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا۔اسمبلی میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز اور محکمہ ابتدائی سروسز اور محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے سیکرٹری کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی جنہیں کارروائی کرنے کے لئے استحقاق کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔ رکن صوبائی اسمبلی یاسین خلیل نے سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ محکمہ تعلیم نے گیارہ ماہ گزرنے کے باوجود ان کے سوال کا جواب نہیں دیا۔ دوسری تحریک استحقاق پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی محمود جان نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کے خلاف پیش کی جس میں انہوں نے موقف اپنایا تھا کہ الیکٹریشن کے تبادلے پر ڈی جی ہیلتھ سروسز انہیں مطمئن کرنے پر ان کا استحقاق مجروح ہوا ہے، دونوں تحاریک استحقاق کمیٹی کے حوالے کردیئے گئے۔