دیہات میں 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ گرمی سے 3 افراد بیہوش شیخوپورہ سمیت کئی شہروں میں مظاہرے
کراچی/ لاہور (آن لائن+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگاروں سے) لاہور سمیت پنجاب بھر میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ کراچی میں بجلی کی طلب بڑھ جانے سے 250 فیڈر ٹرپ کر گئے، فراہمی معطل ہو گئی۔ کئی شہروں میں مسلسل چار، چار گھنٹے کی بجلی کی بندش سے گھروں میں پانی تک ختم ہو گیا۔ شیخوپورہ میں 3 افراد گرمی سے بے ہوش ہو گئے۔ جمعہ کے روز بھی شہریوں نے گرمی میں نماز جمعہ ادا کی۔ رجانہ، جہلم، رجانہ، جہلم، کمالیہ، ساہیوال، ٹوبہ ٹےک سنگھ، وہاڑی، پاکپتن، بدوملہی، ہڑپہ، کسووال، جڑانوالہ، حافظ آباد، پھلروان اور شےخوپورہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 18 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ جمعہ کے روز بجلی کی غےر معمولی لوڈشےڈنگ سے مساجد مےں وضو کیلئے پانی بھی دستےاب نہ ہو سکا۔ شیخوپورہ میں گرمی کے باعث تےن افراد کے بےہوش ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے۔ لوڈ شےڈنگ کےخلاف ہاﺅسنگ کالونی، برج والہ روڈ، پرےس کلب، مےن بازار مےں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔ کراچی سے آن لائن کے مطابق متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ مختلف علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق گیس کی کمی کے باعث لوڈشیڈنگ دورانیہ میں اضافہ ہوا۔ رات گئے مختلف علاقوں کلفٹن، کورنگی، ڈیفنس، لیاقت آباد، عزیزآباد سمیت متعدد علاقوں میں بجلی تاحال بحال نہیں ہو سکی۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق گیس کی کمی کے باعث لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ ہوا، بجلی کی طلب میں اضافے کے سبب شہر کے مختلف مقامات پر 250 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے جن کی مرمت کا عمل شروع کر دیا گیا۔دوسری طرف اندرون سندھ لاڑکانہ، سکھر، مٹیاری، خیرپور میں درجہ حرارت 45 ڈگری سے تجاوز کرنے اور لوڈشیڈنگ سے شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق ملک میں بجلی کے شارٹ فال اور پیدوار کا فرق کم رہ جانے پر نیشنل پاور کنٹرول سنٹر نے ایک بار پھر لوڈ مینجمنٹ اپنے ہاتھ میں لیکر براہ راست گرڈز کیلئے بجلی کی بندش کا سلسلہ شروع کر دیا جس کے باعث لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں مزید اضافہ ہونے لگا اور دورانیہ پندرہ گھنٹے تک پہنچ جانے سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بجلی کی ڈیمانڈ بڑھنے پر شارٹ فال اور پیداوار کا فرق ساڑھے تین ہزار میگاواٹ ہونے پر ملک میں بڑے بریک ڈاﺅن کا خطرہ پیدا ہوگیا جس پر نیشنل پاور کنٹرول سنٹر نے فوری طور پر کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ لوڈ مینجمنٹ کا کنٹرول نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کے پاس جانے سے وی آئی پی فیڈرز پر بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ شارٹ فال بڑھنے پر لیسکو سمیت تمام ڈسکوز کے ڈیمانڈ کے مقابلہ میں 800 میگاواٹ سے لیکر ایک ہزار میگاواٹ تک کم بجلی مل رہی ہے۔ لیسکو کی ڈیمانڈ بڑھ کر 3200 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔ نیشنل سسٹم سے لیسکو کو صرف 2200 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے۔