• news

سابق دور میں باہر بھیجے گئے 103 ارب روپے کا کوئی ریکارڈ نہیں :نثار

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی نے اپنی سفارشات پر اتفاق رائے کر لیا‘ کمیٹی کی رپورٹ آئندہ 2 روز تک مجھے موصول ہو جائے گی جو وزیر اعظم کو پیش کروں گا‘ کمیٹی کی سفارشات کو پبلک کیا جائےگا‘ نےپال سے اغواءہونے والے پاکستانی ریٹائرڈ کرنل حبیب کے اغواءکے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں تاہم کرنل حبیب کو ٹریپ کرنے کیلئے نیپال کی سرزمین استعمال کی گئی‘پاکستانیوں کی غیر ملکی بیگمات کو جاری ہونے والے پاکستان اوریجن کارڈ کا نام تبدیل کر کے اس کے اجراءپر عائد پابندی ختم کر دی ہے سندھ حکومت سے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے نوٹیفکیشن کا انتظار ہے۔ مردان میں طالب علم کا قتل بربریت ہے‘ عالمی سطح پر غلط پیغام گیا اصغر خان کےس مےں وزےر اعظم محمد نواز شرےف سمےت تمام متعلقہ افراد کے بےانات اےف آئی اے نے رےکارڈ کر لئے ہےں تاہم جنرل اسلم بےگ اور لےفٹےننٹ جنرل اسد درانی نے کہا ہے کہ انہوں نے سپرےم کورٹ مےں نظرثانی کی درخواست دی ہے سپرےم کورٹ کا فےصلہ آنے کے بعد جواب دےں گے ۔ اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے سابق صوبائی مشیر نواب لغاری سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے نواب لغاری سے متعلق حقائق جلد سامنے آ جائیں گے ‘ کارڈ کا نیا نام عارضی ریذیڈنس ہو گابلاک کئے گئے 3 لاکھ 53 ہزار 85 شناختی کارڈز میں سے غیر ملکی کو جاری ہونے والے ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد شناختی کارڈ منسوخ جبکہ ایک لاکھ 78 ہزار 891 شناختی کارڈز بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ مذکورہ افرد کو 60 دن میں اپنے کوائف کی تصدیق کرانا ہو گی وہ پنجاب ہاﺅس میں پریس کانفرنس کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کیلئے بھارتی ہائی کمیشن نے 2 بار درخواست دی جسے مسترد کر دیا کیونکہ وہ عام شہری نہیں جاسوس ہے‘ ابتدائی طور پر پاکستان اوریجن کارڈ 5 سال کیلئے ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ 10 سال سے انٹرنیشنل این جی اوز بغیر اجازت کام کر رہی تھیں۔ انٹرنیشنل این جی اوز کو ضابطہ کار کے تحت کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ 62 این جی اوز کو ضابطہ کار کی پاسداری کے ساتھ پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ساڑھے 3 سال ویزا اجراءکے عمل کو مضبوط کرنے کےلئے متعدد اقدامات کئے۔ لینڈنگ کارڈ کے اجراءپر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ آج کوئی غیر ملکی بغیر دستاویزات پاکستان میں داخل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے صحیح کام کی راہ میں بہت رکاوٹیں لیکن غلط کام کو کوئی نہیں پوچھتا۔ چوہدری نثار نے کہا کہ 2005ءسے 2008ءکے دوران 103 ارب روپے باہر بھیجے گئے ۔ زر مبادلہ باہر بھجوانے کے معاملے کی تحقیقات مزید تیز کر رہے ہیں ‘ بھجوائے گئے 103 ارب کی ترسیلات کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے‘ کیس میں ماضی کی حکومت نے بڑے بڑے دعوے کئے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بلاک شناختی کارڈز کے معاملے پر سیاست کی جا رہی ہے ‘ مسئلہ شناختی کارڈزکانہیں پاکستانی شہریت کا ہے۔ اس پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ کسی بھی ترقی پذیر ملک کی شہریت میں لینامشکل کام ہے ماضی میں چند ہزار روپے کے بدلے پاکستانی شہریت بیچی گئی۔ شناختی کارڈ کے معاملے کو قومی معاملہ سمجھتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کی۔ پختون عوام پاکستان کا اہم ستون ہیں۔ خدارا سیاسی مقاصد کے لئے نفرتیں نہ بوئی جائیں۔ شناختی کارڈز کا مسئلہ پنجاب پختون کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔ شناختی کارڈ کا مسئلہ سیاسی مسئلہ نہ بنایا جائے۔ غیر پاکستانیوںکو شناختی کارڈ کا اجرا جرم ہے۔ معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنا دی ہے اگر میں اینٹی پشتون یا رکاوٹ ہوتا تو پارلیمانیکمیٹی کیوں بناتا۔ بلا جواز پروپیگنڈے سے صوبوں میں نفرتیں پھیلانے کا سلسلہ چل نکلا ہے۔ شناختی کارڈز کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ سہولت دینے کیلئے تیار ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تقسیم کی بجائے قومیتوں کو جوڑنا سیاستدانوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر 3 لاکھ 53 ہزار 85 شناختی کارڈ بلاک کئے گئے۔ غیر ملکی ہونے کی تصدیق کے بعد ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد شناختی کارڈ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بچہ بچہ کہہ رہا ہے کراچی آپریشن جاری رہنا چاہیے۔ کراچی میں رینجرز کے اختیارات ہر دفعہ سیاسی بنانا بدقسمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے حوالے سے فیس بک کے نائب چیئرمین جلد پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں۔ غیر ملکی سفیروں کو توہین آمیز مواد کی کاپی دی بہت ساری پوسٹوں کو ہٹانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا ‘ او آئی سی کی سپورٹ چاہتا ہوں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 2005 سے 2008ءکے کیسز میں ایف آئی اے اور حکومت وقت بھی ملی ہوئی تھی۔ خانانی اینڈ کالیا کیس پر نئی انکوائری شروع کی ہے۔ خانانی اینڈ کالیا 8 سال پرانا کیس ہے۔ خانانی اینڈ کالیا کیس میں بیورو کریٹ ‘ بزنس مین اور سیاستدان شامل ہیں۔ خانانی اینڈ کالیا کی منی لانڈرنگ میں نجی بنک بھی ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کانٹا بھی چبھ جائے تو ذمہ داری وزارت داخلہ پر ڈال دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی کی ہر بات کا جواب نہیں دے سکتا لوگوں کو اٹھانا حکومت کی پالیسی نہیں۔ لوگوں کا غائب ہونا خلاف قانون ہے اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ایک بات کلیئر کرنا چاہتا ہوں کہ میں چھپ کر وار کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ صوبے میں کیا ہو رہا ہے یہ وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری ہے۔ معاملے پر وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ لوگ اٹھائے نہ جائیں۔ اسلام آباد سے اٹھائے جانے والے شخص سے متعلق پولیس کے ذریعے کچھ شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا جاتاہے کہ حکومت کی پیپلز پارٹی سے ڈیل ہوئی ہے جتنی باتیں اتنے منہ ہیں۔ بتایا جائے ڈاکٹر عاصم ‘ ایان علی اور پرویز مشرف کو رہا کرنے اور ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ کس نے کیا۔ عدالت کے فیصلوں کو ڈیل کا نتیجہ قرار دینا بڑی زیادتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو جاسوس ہے اسے قونصلر تک رسائی نہیں دی جا سکتی۔ بغیرکسی الزام کے کسی کو قتل کر دینا بربریت کی انتہاءہے۔ کسی پر الزام بھی ہے تو اس کا بھی ایک طریقہ کار ہے۔ جنگل کا قانون نہیں ہے ‘صوبائی حکومت نے جوڈیشل انکوائری کا جو فیصلہ کیا وہ بالکل درست ہے۔ مشال خان کا قتل سفاکیت کی انتہاءہے۔ مردان کا واقعہ سائبر کرائم کا نہیں یہ سفاکانہ قتل ہے۔ قتل کرنے والے اسے مذہب سے جوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق ڈی جی آئی ایس آئی اور آئی بی کو کہاہے۔ 24 تاریخ کو عدالت میں سیکرٹری داخلہ کی پیشی ہے ۔ بازیاب نہ ہوا تو شواہد عدالت میں پیش کر دیں گے۔ کرنل (ر) حبیب کے معاملے کی گتھی سلجھانے میں 15 روز لگیں گے۔
نثار
لاہور (خصوصی رپورٹر) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ ملک کا دفاع، داخلی امن و امان مضبوط ہاتھوں میں ہے، سیاسی ابتری پیدا کرکے پاکستان میں ترقی اور جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے والے عناصر اپنی سازشوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شرےف کی قیادت میں موجودہ حکومت کی کارکردگی بے مثال ہے، کوئی طالع آزما حکومت کوعوامی خدمت کے مشن سے دور نہیں کر سکتا۔ یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ان سے ملاقات کی۔ گورنر نے کہا کہ سیاسی مخالفت اور روکاوٹوں کے باوجود حکومت نے ملک کو معاشی قوت بنانے اور عسکری قیادت کے ساتھ مل کر وطن عزیز کودہشت گردی وانتہا پسندی کے خاتمے میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ان سے ملک میں قیام امن کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کی راہ بھی ہموار ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ ملاقات کے دوران سکیورٹی اداروں کو مستحکم کرنے اور پولیس فورس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے شروع کئے گئے پروگراموں کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر چودھری نثار نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کی ہر چال ناکام ہو رہی ہے اور جو قوتیں پاکستان کو معاشی اور سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان، رینجرز، پولیس اور شہریوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے ملک و قوم کو ہر خطرے سے محفوظ کیا، ہم نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کر رکھا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن