سی پیک گوادر زرداری کے پر اجکٹ تھے توسنگ بنیاد رکھنا کیوں بھول گئے:شہباز شریف
فیصل آباد+ لاہور (نمائندہ خصوصی+ خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے فیصل آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی و سکلز یونیورسٹی کے قیام اور میٹروبس سروس کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میٹروبس سروس فیصل آباد کے عوام کیلئے وزیراعظم نوازشریف کا شاندار تحفہ ہوگا اور اس منصوبے پر دن رات کام کر کے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے یہ اعلان زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں لوکل باڈیز کنونشن سے خطاب میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فیصل آباد میں میٹروبس سروس کے منصوبے پر اسی سال کام شروع کردیا جائے گا‘ عام آدمی کو باکفایت، محفوظ اور تیزرفتار سفری سہولتوں کی فراہمی کے عظیم منصوبے میٹروبس کو جنگلہ بس کہنے، اس منصوبے میں کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو بلاجواز احتجاج سے تھک ہار کر چار سال بعد اپنے صوبے میں یہ بس سروس شروع کرنے کا خیال آیا ہے تو ہمیں خوشی ہے۔ میٹروبس کا منصوبہ ضرور لگائیں لیکن خدارا اسے جنگلہ بس کہہ کر پاکستان کے عوام اورانسانیت کی توہین نہ کریں۔ آپ اپنے صوبے میں اس بس سروس کو چھانگلہ گلی کا نام دے سکتے ہیں۔ وزیراعظم کی قیادت میں بجلی کے منصوبے نہایت شفاف طریقے اور برق رفتاری سے لگ رہے ہیں اورملک کی 70 سالہ تاریخ میں اتنی تیزرفتاری سے منصوبوں کی تکمیل کی کوئی مثال موجود نہیں۔ بھکھی میں 1200میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد ستمبر 2015ء میں رکھا گیا ،حویلی بہادر شاہ میں 200میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد 2015ء کے آخر میں جبکہ 1200میگاواٹ کے بلوکی گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد 2015ء کے آخر میں یا 2016ء کے شروع میں رکھا گیا۔ ان تینوں منصوبوں پر تیزرفتاری سے کام کیاگیا اور یہ منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہے۔ بھکھی پاور پلانٹ کا منصوبہ اگلے ہفتے بجلی مہیا کرنا شروع کردے گا۔ دوسری جانب نیلم جہلم پاور پلانٹ کا آغاز 2002ء میں ہوا، ڈکٹیٹر مشرف اور زرداری کے ادوار میں ان منصوبوں پر کام ہوتا رہا لیکن یہ 950میگاواٹ بجلی کا منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہوسکا۔اس منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 80ارب روپے تھا جو بڑھ کر500ارب ر وپے ہوچکا ہے۔ رواں سال کے آخر تک بجلی کے متعدد منصوبوں کی تکمیل سے 7ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی‘ اندھیرے اجالوں میں بدلیں گے،لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔ گیس کی بنیاد پر لگنے والے منصوبوں میں غریب قوم کے 112ارب روپے بچائے گئے ہیں جبکہ دوسری جانب ملک کی تاریخ میں 112 ارب روپے بچانے کی بھی کوئی مثال موجود نہیں۔ یہ وزیراعظم نوازشریف کی شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور یہ ان کی قیادت کا کمال ہے۔ دوسری طرف ملک میں قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والے ہیں جنہوں نے قوم کو اندھیروں میں دھکیلا۔ زرداری صاحب کہتے ہیں کہ سی پیک میں نے اپنے دور میں کرایا لیکن شریف برادران اس کا کریڈٹ لے رہے ہیں ۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ زرداری صاحب اگر آپ نے سی پیک یا گوادر کے منصوبے طے کیے تھے تو آپ اپنے دور میں ان کا سنگ بنیاد رکھنا کیوں بھول گئے اوراس پر کام کا آغاز کیوں نہ کیا گیا؟ زرداری صاحب قوم کو دھوکہ نہ دیں اس قوم کو 70سالوں میں پہلے ہی بہت گھاؤ لگے ہیںاوریہ قوم بہت دکھی ہے۔ وزیراعلیٰ نے فیصل آباد میں 40 ارب رقم سے زیادہ کے منصوبوں کا افتتاح کیا۔ 50 بستروں پرمشتمل چلڈرن ہسپتال فیصل آباد کے ایمرجنسی بلاک کی تعمیر پر ڈیڑھ ارب روپے لاگت آئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ایمرجنسی بلاک کا دورہ کیا اور یہاںدی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے260 بستروں پر مشتمل گورنمنٹ حسیب شہیدہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا۔ 6 ار ب روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے واٹر سپلائی میگاپراجیکٹس فیصل آبا جبکہ واٹر سپلائی میگاپراجیکٹ کے فیزII-پر بھی کام کے آغاز کا افتتاح کیا۔ اس منصوبے سے 5لاکھ سے زائد شہریوں کو روزانہ ڈیڑھ کروڑ گیلن پینے کا صاف پانی فراہم کیاجائے گا۔ وزیراعلیٰ نے فیصل آباد میں سیف سٹی پراجیکٹ اور پارکنگ پلازہ کی تعمیر کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ سیف سٹی پراجیکٹ 9.25 ارب روپے کی لاگت سے دسمبر2017ء تک مکمل کیا جائے گا جبکہ پارکنگ پلازہ کی تعمیر پر1.5 ارب روپے لاگت آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے 13کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے خدمت مرکز کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ گرلز ہاسٹل کے افتتاح کے بعد اس کا دورہ کیا اور یہاں موجود طالبات سے خطاب کیا۔شہباز شریف انسداد دہشت گردی فورس کے شہید انسپکٹر فدا حسین کی رہائش گاہ سمندری گئے اور شہید انسپکٹر کی عظیم قربانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے شہید انسپکٹر فدا حسین کے بیٹے کو سب انسپکٹر بھرتی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شہیدکے اہلخانہ کو ڈیڑھ کروڑ روپے کی مالی امداد کاچیک بھی دیا۔