• news
  • image

مردان یونیورسٹی میں طالب علم کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کا حکم

مردان یونیورسٹی واقعہ‘ 20افراد پر مقدمہ، 8گرفتار، وزیراعلیٰ نے جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا۔ ذمہ داروں کےخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ عمران خان
مردان یونیورسٹی میں پیش آنے والا یہ سانحہ اس بات کا عکاسی ہے کہ پڑھے لکھے تعلیم یافتہ طبقے میں بھی ہنوز وہ شعور بیدار نہیں ہو سکا جو اعلیٰ تعلیم اور علم پیدا کرتا ہے۔ اصل حقیقت کو جانے بغیر کسی بات کی تحقیقات کیے بغیر ایک جعلی فیس بک اکاﺅنٹ اور اس کے ریمارکس پر مشتعل ہوکر پڑھے لکھے نوجوانوں نے قانون اپنے ہاتھ میں لے لیا اور ایک طالب علم کی جان لے لی۔کیا اس ہجوم میں ایک بھی تعلیم یافتہ نہیں تھا جو عقل کا راستہ اختیار کرتا۔ہمارا مذہب تو پہلے چھان بین کا حکم دیتا ہے۔ محسن انسانیت، سرور کائنات حضرت محمد مصطفی نے ہمیشہ شرف انسانیت کو مقدم رکھنے کا درس دیا۔ بالفرض اگر مقتول مشعال خان کے حوالے سے کوئی ایسی بات گردش کررہی تھی تو پہلے اس کی تصدیق کیو ںنہیں کی گئی۔ جبکہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت تو کسی صورت نہیں دی جاسکتی۔ پولیس نے واقعہ میں ملوث 20میں8افراد کوگرفتار کرلیا۔ وزیراعلیٰ نے بھی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ عمران خان بھی سخت کارروائی کا کہہ چکے ہیں۔ ان حالات میں یہ کیس خیبر پی کے حکومت کی گڈ گورننس کے لیے ایک چیلنج ہے۔ امید ہے وہ انصاف کے تمام تقاضہ پورا کرتے ہوئے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن