کلبھوشن کو سزا قانونی، امریکہ خود دہشت گردی کے اسباب پیدا کر رہا ہے: فضل الرحمن
تلہ گنگ (میاں محمد ملک، نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے چیئرمین سینٹ رضا ربانی کی حکومت کے رویہ پر ناراضی جائز ہے۔ انہوں نے کام بند کر کے جرات مندانہ اقدم اٹھایا، حکومت ایوان بالاکو غیر سنجیدگی سے لے رہی ہے، کورم پورا نہ ہونا اور وزرا کی عدم دلچسپی پر چیئرمین سینٹ کو یہ قدم اٹھانا پڑا ہے لیکن یہ ناراضی تنبیہ کی حد تک ہونی چاہئے۔ حکومت کو پارلیمانی اداروں کی مضبوطی کا خیال کرنا چاہئے وہ ہفتہ کو تلہ گنگ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا پاک آرمی کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو اسلامی اتحادی افواج کا سربراہ مقرر کرنا خوش آئند ہے، اسلامی ممالک میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن اور شام کے درمیان تنازعات کے خاتمہ کی امید رکھنی چاہئے۔ راحیل شریف کواسلامی ممالک کی افواج کا سربراہ بنانا پاکستان کیلئے اعزازکی بات ہے۔ راحیل شریف پاکستان کے جرنیل ہیں اورپاکستان اس خطے میں فریق نہیں بننا چاہتا اور کچھ ایسی شرائط اور ترجیحات تھیں جس سے خطے میں کشیدگی پیدا نہ ہواس لئے انہیں چناگیا۔ ہمیں ان سے بہتر توقعات رکھنی چاہئیں۔ ملکی اور عالمی سطح پرفرقہ وارانہ کشیدگی اورشام ودیگرممالک میں مسلط جنگ کے خاتمہ میں مثبت کرداراداکرنے کیلئے یہ اہم موقع ہے۔پانامہ لیکس کے متعلق سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جومعاملہ ابھی عدالت میں ہے اس کے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیاجاسکتا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پھانسی آئین اور قانون کے مطابق ہوئی ا نہوں نے کہا افغانستان میں امریکی جوہری بم دھماکوں کا عالمی برداری نوٹس لے۔ امریکہ خود دہشت گردی کے اسباب پیدا کر رہا ہے، صوبائی حلقہ پی پی 23 کے ضمنی الیکشن میں جے یو آئی (ف) کا امیدوار کھڑا نہ کرنے پر مولانا فضل الرحمن نے مقامی ذمہ داران سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہارنے کے خوف سے الیکشن میں حصہ نہ لینا اچھی بات نہیں۔ اب جبکہ پی پی 23 میں ہمارا اپنا امیدوار نہیں ہے تو ہم مسلم لیگ (ن) کی حمایت کریں گے۔ تحریک انصاف کے ساتھ ہمارا بنیادی نظریاتی اختلاف ہے۔