• news

مردم شماری ، وزیراعلیٰ سندھ کے اعتراضات غیرقانونی تھے، بجٹ 26 مئی کو پیش ہوگا: اسحاق ڈار

اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مردی و خانہ شماری کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا۔ دوسرا مر حلہ بھی طے شدہ پروگرام کے تحت کامیابی سے مکمل کیا جائیگا، چاروں وزرائے اعلیٰ، صوبائی قیادت، ضلعی انتظامیہ اور مردم شماری کے عمل میں شامل سویلین افرادی قوت اور مسلح افواج کے اہلکاروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔ پہلے مرحلے میں شہید سول اور مسلح افواج کے اہلکاروں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ مردم شماری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے فیصلہ کیا کہ یہ کام فوج کی نگرانی میں کرایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ2016ء میں آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے اس عمل میں تاخیر ہوئی کیونکہ مطلوبہ تعداد میں مسلح افواج کے اہلکار دستیاب نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کو مرحلہ وار کرانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ مطلوبہ تعداد میں مسلح افواج کے اہلکار دستیاب ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلا فیز15 اپریل کو مکمل ہوا۔ 25 مئی تک مردم و خانہ شماری کا دوسرے مرحلے کا کام بھی مکمل کرلیا جائے گا جو 21 اپریل سے شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی منصوبہ بندی کیلئے مردم و خانہ شماری بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم شہید ہونے والے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے جنہوں نے قومی فرض کی ادائیگی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے شہادت کا مقام حاصل کیا۔ ادارہ برائے شماریات کے چیف آصف باجوہ نے کہا کہ مردم و خانہ شماری کا دوسرا مرحلہ 25 اپریل سے شروع ہو کر 25 مئی کو اختتام پذیر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 15 مارچ سے شروع ہونے والا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے اور اس دوران تین دن خانہ شماری، دس دن مردم شماری اور اس کے بعد ایک دن آرام اور دو دن ریکارڈ جمع کرانے کیلئے مختص کئے گئے تھے۔ آصف باجوہ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ملک کے 63 اضلاع میں کام مکمل کر لیا گیا ہے جس میں تمام صوبائی دارالحکومت بھی شامل ہیں اور تقریباً ملک کی آدھی آبادی کے اعدادو شمار حاصل کر لئے گئے ہیں جن کا ریکارڈ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے پاس پہنچ چکا ہے۔ اسی طرح مردم و خانہ شماری کے دوسرے مرحلے کا کام بھی طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق مکمل کیا جائیگا۔ ایک سوال میں جواب وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے خط کا جواب دیدیا ہے ان کا ڈپلیکیٹ فارم فراہم کر نے کا مطالبہ آئین کے مطابق نہیں تھا، امید ہے وہ جواب سے مطمئن ہوگئے ہونگے۔ مردم شماری کے اخراجات سے متعلق ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ 30 ارب روپے کے اخراجات کی خبریں شائع ہوئیں لیکن سول انتظامیہ کو چھ ارب، فوج کو چھ ارب اور ٹرانسپورٹ کی مدمیں ساڑھے چھ ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں اور مجموعی اخراجا ت ساڑھے اٹھارہ ارب ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 30ارب روپے کے اخراجات وش لسٹ کے مطابق بنتے تھے لیکن جب معاملہ میرے پاس آیا تو نظرثانی کے بعد ساڑھے اٹھارہ ارب روپے جاری کئے گئے۔ انہوںنے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ مردم شماری کا دوسرا مرحلہ مکمل ہونے اور تمام ڈیٹا ملنے کے بعد عام طور پر ساٹھ دن میں اسے دستاویزی شکل دی جاتی ہے یہ کام مکمل ہونے پر نتائج عوام سے شیئر کرینگے، یہ عوام کی امانت ہے۔ عوام کی آگاہی کیلئے مہم نہ چلانے کے سوال پر وزیر خزانہ نے بتایا کہ محدود بجٹ کے مطابق مردم شماری آگاہی مہم چلائی گئی، ہم نے مساجد سے بھی اعلان کرائے تاکہ بچت ہو سکے۔ انہوںنے سوال کرنے والے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کا چینل مزید آگاہی مہم چلانا چاہتا ہے تووہ مفت اشتہار چلائے۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے شہر سے چھ ماہ سے زائد عرصہ باہر رہنے والوں کو عارضی رہائشی والے علاقے میں شمار کیا جائیگا، میں اگر منسٹر کالونی اسلام آباد میںرہائش پذیر ہوں تو میرا شمار یہیں پر ہو گا۔ ایک اور سوال پر وزیر خزانہ نے کہاکہ اگر فوج کو مردم شماری کے عمل میں شامل نہ کر تے تو 2011ء جیسی صورتحال ہوتی۔ صرف فوج کی مطلوبہ تعداد میسر نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے 2016ء میں مردم شماری ملتوی کی مردم شماری کے عمل پر کوئی انگلیاں نہیں اٹھا رہا ہے، پوری قوم مطمئن ہے۔ آصف باجوہ نے کہاکہ بلوچستان کے کچھ علاقوں میں فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے مقامی انتظامیہ کی درخواست پر مردم شماری کی تاریخ میں پانچ دن کی توسیع کی گئی جس میں سے تین دن گزر چکے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ رمضان شریف کی وجہ سے وفاقی بجٹ جلد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی بجٹ 26 مئی کو پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔ چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ بین الاقوامی مبصرین کی 6 ٹیمیں مردم شماری کے عمل کی نگرانی کر رہی ہیں۔ ملک بھر کے عوام نے بھرپور ساتھ دیا ہے۔ فاٹا کے 70فیصد لوگ گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن