میرے لوگوں کو پولیس نہیں کوئی اوراٹھا رہا ہے میاں صاحب کو ہیرونہیں بنانا :زرداری
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر آصف علی زرداری نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے میرے اگلے جلسے میں گو نواز گو کا نعرہ لگے گا۔ میاں صاحب کو تھکا کر ہرانا ہے‘ ان کو ہیرو نہیں بنانا‘ میاں صاحب مشکل میں نہیں ہوتے تو رابطہ نہیں کرتے۔ نوازشریف سے ملاقات کی تو کہا جائے گا ڈیل کر لی اور کارکن مایوس ہوں گے۔ میرے کتنے بھی لوگ اغوا ہو جائیں مجھے فرق نہیں پڑتا۔ جو لوگ میری طرف آنا چاہ رہے ہیں انہیں ڈرایا جا رہا ہے۔ میرے لوگوں کو پولیس نہیں کوئی اور اٹھا رہا ہے۔ اے ڈی خواجہ اچھے افسر ہیں تو کیا دوسرے بُرے ہیں؟ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کا حق ہے وہ کس کو آئی جی لگانا چاہتا ہے۔ کئی مرتبہ آئی جی اسلام آباد اور آئی جی پنجاب تبدیل ہوئے ہیں۔ حکومت سندھ اپنا آئی جی کیوں نہیں لگا سکتی۔ آئندہ انتخابات سے قبل ابھی سے وفاقی حکومت نے دھاندلی شروع کر دی ہے۔ لاہور میں موچی گیٹ کے نیچے کچرا نظر نہیں آتا؟ وفاقی حکومت نے کراچی کیلئے کیا دیا ہے؟انہوں نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا حکمران لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کر سکتے، دوستوں کو وفاقی حکومت اغوا کر رہی ہے، چودھری نثار کیخلاف ایف آئی آر کٹوائیں گے، اے ڈی کی خواجہ کی تعیناتی پری پول رِگنگ ہے۔ انہوں نے کہا حکومت سے مذاکرات ناممکن ہیں، اب کچھ اور ہی ہو گا۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے حکومتی دعووں کے سوال پر کہا یہ لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکتے، جو کام چار سال میں نہیں ہوا، چھ ماہ میں کیسے ہو گا؟ انہوں نے کہا 2013ء میں بھی دھاندلی ہوئی، صرف جمہوریت بچانے کیلئے نتائج قبول کئے، 2013ء میں بھی ہمیں ووٹ ملے مگر آر اوز نے کام دکھایا۔ بلاول کی جان کی فکر ہوتی ہے، اس کو سیاست سے نہیں روکتا۔ بلاول سے کہتا ہوں گاڑی سے نہ نکلو مگر وہ مانتا ہی نہیں۔ میرا اپنا کنسٹرکشن کا کام بھی ہے، زمین میری ہوتی ہے، کنسٹرکشن کوئی اور کرتا ہے۔ ہم نے سندھ میں کام نہیں کیا تو ہمیں کیوں ووٹ ملتے ہیں؟ میاں صاحب کی ہمیشہ سے کوشش رہی سندھ سے سیٹیں حاصل کریں۔ لاڑکانہ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے، وفاق نے سندھ حکومت کو کچھ نہیں دیا۔ ہم نے تھر میں پانی پہنچایا اور ائرپورٹ بنا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت صرف باتیں ہی کرتی ہے، چین کے ساتھ سی پیک معاہدہ میں نے سائن کیا۔ بی بی کی نصیحت کے مطابق بلاول کو چیئرمین بنایا گیا۔ وفاقی حکومت نے کراچی کیلئے کیا دیا ہے؟ مجھے تو نظر نہیں آ رہا۔ ڈیل کرتا تو 13 سال جیل نہ کاٹتا۔ نواز بتائیں پنجاب میں کتنی بجلی پیدا کی ہے؟ ایسا ہو نہیں سکتا 2018ء تک نواز شریف لوڈشیڈنگ ختم کر دیں۔ میاں صاحب پراجیکٹ خود لگاتے ہیں اور دوستوں کو لگا کر دیتے ہیں۔ سرے محل میں حقیقت ہوتی تو میں خود اس میں رہتا۔ سرے محل کو ایک سکینڈل بنایا گیا اور ختم ہو گیا۔ میاں صاحب تو نیوکلیئر قوت بننے کا کریڈٹ بھی خود لیتے ہیں۔ انتخابات میں پیپلز پارٹی کامیاب ہوئی تو صدر مملکت نہیں بنوں گا، پارٹی کے کسی اور امیدوار کو صدر مملکت بنایا جائے گا۔ انتخابات میں کامیابی پر وزیراعظم کون بنے گا فیصلہ پارٹی، اس کے چیئرمین کریں گے۔ مودی کی ہمیشہ انتہا پسندی کی سیاست نہیں چل سکتی، حامد سعید کاظمی کو جیل میں سی کلاس دی گئی۔ اسٹیبلشمنٹ میری زیادہ تر رائے مانتی تھی۔ جنرل (ر) کیانی اور پاشا کو پالیسیوں پر اعتماد میں لیتا تھا۔ ہم دھرنے نہیں دیتے، میں نے تو میاں صاحب کو تھکا کر ہرانا ہے۔ میاں صاحب کافی تھک چکے ہیں۔ میرے زمانے میں کسی اور قسم کی من مانی ہوتی تھی۔ میرے دور میں سویلین کو ہاتھ نہیں لگایا جاتا تھا۔ پیپلزپارٹی نے خیبر پی کے میں عوام رابطہ مہم شروع کر دی ہے۔ اس ضمن میں آصف زرداری رواں ماہ دو الگ الگ عوامی اجتماعات سے خطاب کے علاوہ مختلف وفود اور ناراض پارٹی ارکان سے ملاقات کریں گے۔ پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق خیبر پی کے میں پارٹی کو مزید موثر بنانے کے لیے آصف زرداری نے خود صوبے کے دورے کرنے اور براہ راست عوام سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ آصف زرداری 24 اپریل کو مردان میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔ اس کی دعوت انہیں حال ہی میں پارٹی میں شامل ہونے والے سابق وفاقی وزیر خواجہ محمد خان ہوتی نے دی ہے جبکہ 25 اپریل کو مالاکنڈ میں بدرشی کے مقام پر جلسے سے خطاب کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی جائیں گے اور عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے، ان کے شیڈول کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔