کروڑوں ڈالر کی کرپشن‘ اختیارات کا ناجائز استعمال‘ جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن پر فردجرم عائد
سیول (بی بی سی+ اے ایف پی) جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گن ہے پر بدعنوانی کے سکینڈل میں باقاعدہ فردِ جرم عائد کر دی گئی۔ انہیں گذشتہ ماہ ملک کی صدارت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ سرکاری وکلا نے عدالت کو بتایا کہ پارک گن پر لگائے گئے الزامات میں رشوت، جبر و زبردستی، طاقت کا ناجائز استعمال اور حکومتی راز ظاہر کرنا شامل ہیں۔ 65 سالہ پارک گن ہے اس وقت زیرِ حراست ہیں اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی قریبی دوست چوئی سون سل کو اجازت دی کہ وہ کمپنیوں سے سیاسی فوائد کے بدلے رقم وصول کر سکیں۔ خفیہ حکومتی دستاویزات تک رسائی دی۔ چوئی سن سل پر الزام ہے کہ انہوں نے صدر سے اپنے تعلقات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف کمپنیوں پر دباو¿ ڈالا تھا کہ وہ 68ملین ڈالرز کے عطیات ان اداروں کو دیں جن کا انتظام چوئی سون سل کے پاس تھا۔ ان کمپنیوں میں جنوبی کوریا کی سب سے بڑی کمپنی سام سنگ بھی شامل ہے اور اس کے عبوری سربراہ لی جائے یونگ بھی زیر حراست ہیں۔ پارک گن ہے کا پچھلے سال دسمبر میں کرپشن سکینڈل میں ملوث ہونے کی وجہ سے پارلیمنٹ میں مواخذہ ہوا تھا۔ اس سال مارچ میں جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے ان کے مواخذے کو درست قرار دیتے ہوئے انہیں صدر کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔