• news

لاہور سمیت ملک بھر میں کروڑوں کا جوا لگ گیا

لاہور (نامہ نگار+این این آئی + نامہ نگاروں سے) آج پانامہ کیس کے فیصلے پر لاہور سمیت ملک بھر میں اربوں روپے کا جوا لگ گیا۔ فیصلے کا پوری قوم کو انتظار ہے، اس سنسنی خیز صورتحال میں جواریوں نے بھی کمر کس لی ہے۔ جواریوں کی طرف سے فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے حق میں آنے کو فیورٹ قرار دیدیا گیا ہے اور وزیراعظم کے حق میں ریٹ 70 پیسے جبکہ مسلم لیگ (ن) کیخلاف آنے کا ریٹ 30 پیسے ہے۔ گوجرانوالہ میں نواز شریف کے حق میں بینرز آویزاں کردیئے۔ دوسری طرف تحریک انصاف کے حامیوں کا فیصلے کیلئے چند گھنٹے گزارنا بھی مشکل ہوگیا۔ رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ”پانامہ لیکس فیصلہ“ کروڑوں روپے کا جوا لگ گیا ،جب سے 20اپریل کو پانامہ لیکس کے فیصلہ ہونے کا اعلا ن ہوا ہے۔ جواری طبقہ ایکٹو ہو گیا، فیصلہ وزیر اعظم اور اسکے کنبہ کے حق میں آنے اور مخالفت میں آنے پر دھڑا دھڑ جواءپر شرطیں لگ رہی ہیں۔جواری حضرات نہایت احتیاط اور نہایت خفیہ طریقہ سے معاملات انجام دے رہے ہیں تاکہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے محفوظ ہو سکیں۔دینہ سے نامہ نگار کے مطابق کون جیتا کون ہارا فیصلہ کیا آئے گا اس کیلئے عوام نے سٹے بازوں سے رابطے شروع کر دئیے کئی خاندان تباہ ہوجائیں گے جس کا عوام کو بے صبری سے انتظار تھا لیکن اس کے برعکس تحصیل دینہ میں پانامہ کیس کے فیصلے کے حوالے سے سٹے بازوں نے شرطیں لگانا شروع کر دی کہ آنے فیصلہ میاں نواز شریف کے حق میں آئیگا یا مخالف اس سلسلے میں سٹے بازوں کا نیٹ ورک سرگرم ہو گیا۔ سرائے مغل سے نامہ نگار کے مطابق پانامہ لیکس کا فیصلہ آنے کی خبروں سے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے چہرے پر پریشانی چھا گئی۔ اپوزیشن جماعتوں کے کارکن فیصلے کے انتظار میں دعائیں مانگنے لگے، فیصلے پر جواریوں نے کروڑوں کی شرطیں لگا لیں۔نجومیوں اور پیروں نے اس فیصلے کے بارے میں طرح طرح کی پیشین گوئیاں کرنا شروع کردی ہیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پانامہ کیس کے عدالتی فیصلہ کے اعلان کے فوری بعد حمزہ یوتھ ونگ کی جانب سے شہر بھر میں میاں نواز شریف کے حق میں بینرز آویزاں کردیئے گئے۔ بینرز پر ”میاں نواز شریف تیرا اک اشارہ، حاضر لہو ہمارا، قدم بڑھاﺅ، ہم تمہارے ساتھ ہیں، پاکستان کی ترقی کا ضامن، میاںنواز شریف ہے“ جیسے مکالمات درج ہیں۔ لاہور سے این این آئی کے مطابق سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ کاز لسٹ میں پانامہ کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنانے کی حتمی تاریخ اور وقت سامنے آنے کے بعد ہر کوئی فیصلے کا شدت سے انتظار کرتادکھائی دے رہا ہے۔گزشتہ روز سرکاری و نجی ملازمین ، کاروباری مراکز ، سیاسی و غیر سیاسی تقریبات میں کیا فیصلہ آئے گا، کون جائے گا ، کس کی جیت ، کس کی ہار ہو گی موضوع بحث رہا۔ کئی مقامات پر شہریوں نے متوقع فیصلے پر ایک دوسرے سے ایک دوسرے کو کھانا کھلانے کی بھی شرطیں لگا لی ہیں۔
شرطیں لگ گئیں

ای پیپر-دی نیشن