• news

بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور ظلم و استبداد روکنے کے لئے سلامتی کونسل کے 15 ارکان کے درمیان اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے سیکرٹری جنرل انٹونیوگرٹریز

اقوام متحدہ (اے پی پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیوگرٹریز نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور ظلم و استبداد روکنے کے لئے سلامتی کونسل کے 15 ارکان کے درمیان اتحاد و اتفاق ناگزیر ہے۔ ”انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور جنگیں روکنے“ کے موضوع پر سلامتی کونسل سے اپنے خطاب میں سیکرٹری جنرل نے کہا اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 24 میں سلامتی کو قائم رکھنا اور فوری کارروائی کرنا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا سلامتی کونسل کے 15 ارکان متحد ہو کر شامی عوام کے ناقابل برداشت مصائب و آلام کا خاتمہ کرنے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں کیونکہ اس مقصد میں ناکامی ہم سب کے لئے باعث شرم المیہ ہوگی۔ اجلاس کا اہتمام اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کیا تھا جو اس ماہ کے لئے سلامتی کونسل کی سربراہ ہیں۔ نکی ہیلی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا انسانی حقوق کی پامالی نہ صرف جنگوں کا نتیجہ ہے بلکہ یہ نئی جنگیں شروع ہونے کا باعث بھی ہے اور اس لئے امریکا شمالی کوریا ‘ ایران اور شام جیسے ممالک میں بنیادی انسانی حقوق کے اقدام پر زور دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اس موقع پر مزید کہا امن کے ذریعہ ترقی کے لئے سیاسی ‘ سماجی ‘ اقتصادی اور ثقافتی سمیت تمام بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے دنیا بھر میں امن برقرار رکھنے کے لئے بھرپور جذبے اور عزم سے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زوردیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کے کمشن برائے انسانی حقوق کا دیگر اداروں کے ساتھ ملکر کام کرنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہی کے لئے موثر رپورٹنگ بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا جنگیں اورتنازعات کو شروع ہونے سے پہلے روکنے کے لئے ان کی بنیادی وجوہات پر بھی توجہ مبذول کرنا ضروری ہے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

ای پیپر-دی نیشن