اپوزیشن پانامہ فیصلے کیخلاف ریویو یا ریفرنس کیلئے جا سکتی ہے: سراج الحق‘ شیخ رشید سے ملاقات
لاہور+ راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار+ صباح نیوز) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالت نے فیصلہ دیا کہ وزیراعظم کلین نہیں‘ آزادانہ تحقیقات کے لئے وزیراعظم کو استعفیٰ دینا چاہئے‘ کرپشن پاکستان کا بنیادی مسئلہ ہے‘ 20کروڑ عوام کو ایک عرصے یرغمال بنایا گیا‘ اشرافیہ نے سیاست اور معیشت پر قبضہ کر رکھا ہے‘ اپوزیشن پانامہ کے فیصلے کے خلاف ریویو یا ریفرنس کے لئے جا سکتی ہے جس پر گفت و شنید جاری ہے۔ راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاست تجارت بن چکی‘ لوگ ووٹ دینے کے بعد ٹیکس اور بل دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنچ کے سربراہ اور آئندہ بننے والے چیف جسٹس دونوں نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیا۔ اخلاق کا تقاضا یہی تھا کہ فیصلہ آنے کے بعد وہ اپنے عہدے سے ہٹ جاتے اور اعلان کرتے کہ اگر سپریم کورٹ نے مجھے کلیئر قرار دیا تو میں دوبارہ وزیراعظم بنوں گا لیکن ہمیں افسوس ہے کہ وہ کام نہیں کر سکے آج اپوزیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ آزادانہ تحقیق کے لئے ضروری ہے کہ وزیر اعظم استعفیٰ دے دیں تا کہ ان کی غیر موجودگی میں انصاف کے ساتھ تحقیقات مکمل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پنڈی کے بازاروں میں غریب کہہ رہے تھے کہ پیچھے نہ ہٹنا ظلم سے ہمیں انصاف دینا، مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بیروزگاری سے ہمیں نجات دلانا کیونکہ لوڈشیڈنگ اور بیروزگاری اس حکومت کا تحفہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیس کی پیروی کے لیے مشورے کر رہے ہیں آج مجھ سے کئی صحافیوں نے سوال پوچھا کہ کیا اپوزیشن کا ایک اتحاد ممکن ہے یا نہیں میرا یہ خیال ہے کہ اگر اپوزیشن کے درمیان کم از کم ایجنڈے پر اتفاق ہو جائے تو یہ قوم کے لئے بہتر ہے اور میں یہ چاہتا ہوں کہ ایک حقیقی جمہوری نظام کے لیے شیخ رشید میرا ساتھ دیں گے کہ جب تک الیکشن اصلاحات نہ ہوں کیونکہ الیکشن کروڑوں کا کام ہے اور ممکن ہے کہ شیخ صاحب نے کچھ جمع کیا ہو مگر ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں تو پھر ہمارے جیسے عام لوگوں کے لئے اس الیکشن میں جانا مشکل ہے ہم نے عزم کرنا ہے کہ الیکشن اصلاحات لائیں گے کیونکہ ہم ایک ایسا الیکشن نظام چاہتے ہیں کہ جس میں غریبوں کے لیے بھی ایوانوں کے دروازے کھلے ہوں۔ عوام اگر قسمت تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو اس نظام کے خلاف بغاوت کریں آج اقبال ڈے ہے، اقبال نے کہا تھا اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں دو جماعتیں ہیں اور ظالمین کی دوسری مظلوم کی آئندہ الیکشن کے لئے ابھی سے ہالی وڈ اداکاروں سے بات ہو رہی ہے‘ ہیلی کاپٹر کرائے پر لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے پانامہ پر حکومت کو عبوری ضمانت دی۔ اپویشن سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریویو یا ریفرنس کے لئے جا سکتی ہے جس پر گفت و شنید جاری ہے شیخ رشید نے کہا کہ ہم کرپشن ظالموں چوروں کے خلاف جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں‘ خواہش ہے جس طرح عمران خان کے ساتھ چل رہے ہیں ویسے ہی سراج الحق کے ساتھ چلیں، شیخ رشید نے کہا کہ جے آئی ٹی کے کام کرنے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کی رائے ہے کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں اصل اتحاد عوام کا ہے کہ عوام آپس میں مل جائےں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا فیصلے کی غلط تشریح کر رہے ہیں ہم ریفرنس کیلے جا سکتے۔ نوازشریف کی موجودگی میں جے آئی ٹی کام نہیں کر سکتی۔ قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی قیادت جماعت اسلامی کا وفد لال حویلی پہنچا تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ دریں اثنا سراج الحق نے جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس 24اپریل کو منصورہ میں طلب کرلیا۔ اجلاس میں پانامہ فیصلے کے بعد کی صورت حال، آئندہ کے لائحہ عمل اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار اور صورتحال پر غورہوگا۔ مجلس عاملہ کے اجلاس میں رابطہ عوام مہم کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
سراج الحق