وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کرتا رہا ہے، پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کرتا رہا ہے، پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہائیوں پر مشتمل شراکت داری قائم ہے۔ خطے میں امن اور ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ ہم نے 2014ءمیں ضرب عضب شروع کرنے کا بہادرانہ فیصلہ کیا۔ دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کئے اور سینکڑوں دہشت گرد مارے گئے۔ پاکستان کے بجٹ میں خطیر رقم دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے رکھی گئی۔ پاکستان میں رواں سال بجٹ خسارے میں کافی کمی لائی جائے گی۔ پاکستان میں 2018ءمیں لوڈشیڈنگ نہیں ہو گی۔ سابق حکومتوں نے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے کچھ نہیں کیا۔ امن اور ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ فاٹا آپریشن کی وجہ سے 13 لاکھ لوگوں کی نقل مکانی کی۔ نقل مکانی کرنے والے 75 فیصد لوگ واپس جا چکے ہیں۔ امریکہ میں دفاع، معیشت اور مختلف شعبوں میں تعلقات کے خواہاں ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات ٹھہراﺅ کا شکار رہے۔ معمولی نوعیت کے اختلافات حل کر کے آگے بڑھنا چاہئے ہیں۔ پاکستان امریکہ کو بہت اہمیت دیتا ہے، تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
اسحاق ڈار