چترال: مبینہ گستاخانہ کلمات پر مشتعل ہجوم کا ایک شخص پر تشدد‘ امام نے بچایا
چترال (اے این این+بی بی سی) چترال میں مبینہ طور پر گستاخانہ کلمات پر مشتعل ہجوم نے نماز جمعہ کے بعد مسجد میں ہی ایک شخص پر حملہ کرکے اسے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ مقامی شخص نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ تشدد کا نشانہ بننے والے شخص پر، جس کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی، الزام عائد کیا گیا کہ اس نے نماز جمعہ کے بعد مسجد میں موجود لوگوں سے بات کرنے کے لیے امام مسجد کو بھی دھکا دیا۔ پولیس تشدد کا نشانہ بننے والے شخص کی ذہنی صحت کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جسے اس کی ہی حفاظت کے لیے مقامی پولیس سٹیشن میں رکھا گیا ہے۔بی بی سی کے مطابق ایک شخص نے مسجد میں مبینہ طور پر گستاخانہ گفتگو کی جس کے بعد پولیس اس شخص کو تھانے لے گئی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ مشتعل لوگوں نے تھانے کا گھیراﺅ کیا اور تھانے کے گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی۔ پولیس نے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیل پھینکے۔
چترال/ تشدد