10 برس میں 21 ارب کے زرعی قرضے معاف کئے گئے: حکومت
اسلام آباد (نامہ نگار) اےوان بالا (سےنٹ) کو وقفہ سوالات کے دوران بتاےا گےا ہے کہ گذشتہ 10 سال کے دوران 21 ارب روپے سے زائد کے زرعی قرضے معاف کئے گئے، ہکلہ ڈی آئی خان سیکشن روڈ کا تعمیراتی کام 2018ءتک مکمل ہو جائے گا، گزشتہ چار سال کے دوران زرعی ترقیاتی بینک نے 66 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے، چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی سکیورٹی کے لئے خصوصی ڈویژن تشکیل دیا گیا ہے، ڈویژن میں 9229 اہلکاروں پر مشتمل آرمی کمپوزٹ بٹالینز، 4502 اہلکاروں پر مشتمل 6 سول آرمڈ فورسز ونگز شامل ہیں، پاکستان میں موٹر سازی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے لئے پانچ غیر ملکی کمپنیوں نے رجوع کیا ہے، آٹو موٹو پالیسی کے تحت نئے پلانٹس کے قیام کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کیا جائے گا، دودھ کی مصنوعات تیار کرنے والی 55 کمپنیاں ایف بی آر کے پاس رجسٹرڈ ہیں، گذشتہ پانچ سال میں کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹی کی مد میں ڈیری ایسوسی ایشن کے 29 ارب روپے وصول کئے گئے، ایف بی آر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ءکے تحت بعض معلومات خفیہ رکھنے کا پابند ہے، وقفہ سوالات کے دوران گزشتہ روز ایوان بالا میں سینیٹر عثمان کاکڑ کے سوال کے جواب میں وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ پچھلے دس سال کے دوران تین لاکھ سے زائد افراد کے 21 ارب 50 کروڑ روپے کے زرعی قرضے معاف کئے گئے۔ ان میں 87 ارب روپے اصل زر اور 12 ارب 80 کروڑ روپے کا مارک اپ بھی شامل ہے۔ معاف کئے گئے قرضوں میں وزیراعظم کے ریلیف پیکج کے تحت معاف کئے گئے 2 ارب 13 کروڑ روپے کے قرضے بھی شامل ہیں۔ ہکلہ۔ ڈی آئی خان سیکشن روڈ کا تعمیراتی کام 2018ءتک مکمل ہو جائے گا۔ سینیٹر محسن عزیز کے سوال کے تحریری جواب میں انہوں نے بتایا کہ منصوبہ پر ستمبر 2016ءسے کام جاری ہے۔ اےوان کو بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چار سال کے دوران زرعی ترقیاتی بینک نے 66 ارب روپے سے زائد کے قرضے فراہم کئے، سینیٹر محسن عزیز کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ کی طرف سے ایوان کو بتایا گیا کہ 2013ءسے 2016ءکے دوران 2 لاکھ 69 ہزار سے زائد افراد کو زرعی ترقیاتی بینک نے قرضے فراہم کئے جبکہ 21 ہزار 691 قرضوں کے کیسز کی مدت میں توسیع کی گئی۔ احسن اقبال نے کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کے تحفظ کی ذمہ داری وزارت داخلہ کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورس میں کوئی غیر ملکی شامل نہیں ہے۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی نے بتاےا کہ پاکستان میں موٹر سازی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کے لئے پانچ غیرملکی کمپنیوں نے رجوع کیا ہے، آٹو موٹو پالیسی کے تحت نئے پلانٹس کے قیام کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا، چار چینی اور ایک یورپی کمپنی پاکستان میں گاڑیاں بنانے کے لئے پلانٹس لگانا چاہتی ہیں۔ اےوان بالا (سینٹ) میں حکومت کی طرف سے قرضے لینے سے متعلق تحریک التواءکی منظوری کا معاملہ نمٹا دیا گیا، ایجنڈے میں اس حوالے سے سینیٹر میاں عتیق شیخ کی تحریک التواءکی منظوری کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل تھا لیکن محرک نے یہ تحریک واپس لے لی جس پر چیئرمین نے اسے نمٹا دیا۔ درےں اثناءمتعدد قائمہ کمےٹےوں کی رپورٹےں بھی اےوان مےں پےش کر دی گئےں۔ سینٹ میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری بزرگ شہری بورڈ بل 2017ءسے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی گئی۔
سےنٹ/ وقفہ سوالات