مشال قتل کیس: ایک ملزم نے تشدد کا اعتراف کرلیا‘ 3 پولیس کو دئیے بیان سے منحرف
مردان (نوائے وقت رپورٹ) پولیس نے مشال قتل کیس میں ایک اور ملزم کو چارسدہ سے گرفتار کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملزم کو ویڈیو کے ذریعے شناخت کیا گیا جبکہ پہلے سے گرفتار چار ملزموں کو مردان کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ایک ملزم نے مشال پر تشدد کا اعتراف کیا جبکہ تین پولیس کو دئیے گئے بیان سے پھر گئے۔ عدالت نے چاروں ملزموں کو 14روزہ جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ مشال کی دوستوں کے ساتھ سالگرہ منانے کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی۔ مشال قتل کی مزید ویڈیوز سامنے آ گئیں ایک ویڈیو مشال کے کمرے کے باہر جمع طلبا کی ہے۔ پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔ مشتعل افراد نے دروازہ توڑا۔ دوسری ویڈیو مشال کو قتل کرنے کے بعد کی ہے جس میں ایک شخص تقریر کر رہا ہے۔ متحدہ دینی محاذ کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں مشال خان کے فیس بک اور ٹویٹر کی پوسٹوں کی کاپیاں لے کر تراجم کے ساتھ کانفرنس کے شرکاءکو فراہم کردی گئیں ۔ سپریم کورٹ کی طرف سے اس کے از خود نوٹس کا خیر مقدم کیاگیا اورمطالبہ کیاگیا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک کسی کوشہید یا مجرم قرارنہ دیاجائے اعلامیہ کے مطابق کانفرنس میں انسانی لاش کی بے حرمتی کو غیر انسانی اور غیر شرعی عمل قراردیا اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے اے پی سی میں مشال قتل کیس کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی جو سات دن کے اندر اندر تحقیقات کرے گی۔اے پی سی میں جے یو آئی،اے این پی،تحریک انصاف،مسلم لیگ،جے یو پی، پیپلز پارٹی اورجماعت اسلامی کے رہنماﺅں نے شرکت کی ۔
مشال کیس