وزیراعظم مضبوط نہیں رہے، جے آئی ٹی کی تحقیقات تک عہدہ چھوڑ دیں: خورشید شاہ
سکھر (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قیامت کی نشانی یہ ہے کہ وزیرداخلہ شیر بن گئے ہیں، ہم نے زبان کھولی تو بات دور تک جائے گی، پرویز مشرف کے دور میں وزیر داخلہ کو پروٹوکول دیا گیا، نوازشریف بالکل مضبوط وزیراعظم نہیں رہے، ہم نے پہلے وزیراعظم کو استعفیٰ نہ دینے کا کہا تھا مگر اب ہم کہتے ہیں کہ وہ جے آئی ٹی کی تحقیقات تک استعفیٰ دے دیں سرخرو ہونے کی صورت میں واپس اپنا عہدہ سنبھال لیں، نواز شریف کے وزیراعظم ہوتے ہوئے جے آئی ٹی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، آصف زرداری کے سارے کیسز عدالتوں سے کلیئر ہوئے، عمران خان پہلے بتائیں کہ وہ خیبر پی کے میں کیا تبدیلی لائے؟ وہ اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کا بحران ہے، خواجہ آصف کہتے ہیں بجلی چوری ہو رہی ہے، سکھر اور حیدر آباد میں لاہور سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، بجلی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ شہبازشریف اور تمام موجودہ حکمرانوں نے کیا تھا مگر یہ اپنا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حکمران جماعت اپنے ایم این اے کے حلقوں میں گیس فراہم کر رہی ہے، کیا ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، سندھ کے دیہی علاقوں میں پہلے کوئی رات میں گزر نہیں سکتا تھا مگر اب عمران خان رات میں دادو میں جلسہ کرتے ہیں، شیخ رشید کو عمران خان کو سمجھانا چاہیے پاکستان سیاست دانوں نے بنایا اورہم اسکی حفاظت کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 2014ء میں ہم نے وزیراعظم کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا مگر اب استعفیٰ کا مشورہ دے رہے ہیں، نواز شریف کو کہوں گاکہ گالیوں کی سیاست کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، نوازشریف کی خاموشی جرائم پر پردہ ڈال دیتی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ حنیف عباسی کے سر پر بھی ہاتھ رکھ کرکہہ سکتے ہیں کہ وہ ہمارے بھائی ہیں، سابق چیف جسٹس نے دباؤ میں آکروزیراعظم گیلانی کو خط لکھنے کاحکم دیا، عمران خان کی سیاست سے نواز شریف مضبوط ہونگے، عمران خان کو مشورہ دوں گا ایسا نہ کریں۔