لوڈ شیڈنگ: پیپلزپارٹی کے سندھ میں مظاہرے‘ دھرنے‘ احتجاج کرنے والے لیڈر بجلی چوروں کے کنڈے ہٹوائیں: خواجہ آصف
کراچی + اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ خصوصی نمائندہ+ نوائے وقت نیوز) بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف سندھ کے مختلف علاقوں میں پیپلزپارٹی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور دھرنے دیئے۔ جیالوں نے وفاقی حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔ کندھ کوٹ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف پیپلز پارٹی نے گھنٹہ گھر چوک پر احتجاج کیا۔ نوشہرو فیروز میں بھی لوڈشیڈنگ کے خلاف کارکنوں نے پریس کلب کے باہر دھرنا دیا۔ ٹنڈو محمد خان میں بھی کارکنوں نے شدید احتجاج کیا۔ حیدر آباد بدین روڈ بلاک کر دی، مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ لاڑکانہ میں پیپلز پارٹی کی جانب سے باغ جناح چوک پر دوران دھرنا لیگی کارکنوں کی ریلی بھی آگئی۔ وزیر اعظم کے حق میں نعروں کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی۔ ٹھٹھہ میں بھی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج ہوا۔ گھوٹکی میں پیپلز پارٹی نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف بھٹائی چوک پر احتجاج کیا۔ خیرپور میں پیپلز پارٹی کارکنوں نے گو نواز گو ریلی کے دوران مال روڈ پر دھرنا دیا۔ بڑی تعداد میں خواتین بھی شریک ہوئیں۔ کارکنوں نے ریلی میں گو نواز گو اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ بند کرو کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ سکھر روہڑی قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنے کے باعث کراچی اور لاہور کے درمیان ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ بدین‘ تھرپارکر‘ خیرپور‘ ٹنڈو الٰہ یار اور گھوٹکی میں بھی پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور دھرنے دیئے۔ مشیراطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ میاں صاحب آپ سے پیار کرتا ہوں،آپ کی عزت کرتا ہوں مستعفی ہوجائیں، وزیراعظم صاحب آپ کا اخلاقی جواز ختم ہوگیا۔ وہ حیدرآباد میں دھرنے سے خطاب کر رہے تھے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا پہلی بار ایسا ہواکہ اعلیٰ ترین عدالت کے دو ججوں نے کہا وزیراعظم نااہل ہیں۔ انہوں نے کہا کچھ وزیرآپ نے چھوڑے ہوئے ہیں،سمجھ نہیں آتی ایان علی سے ان کی کیا رشتہ داری ہے۔ ایان علی کا نام لیتے ہی انکا ایمان جوش میں آجاتا ہے۔ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے۔ شرم کی بات ہے آپ نے کہا حکومت بچ گئی۔ انہوں نے چور سرکار کو ایک دھکا اور دو۔ کے نعرے بھی لگوائے اور کہا ہر آمر کا ہتھیار مسلم لیگ ہے‘ سب نے مسلم لیگ کو استعمال کیا۔ عابد شیر علی نے وزیراعظم کو عزیر بلوچ اور ذوالفقار مرزا سے ملادیا۔ دوسروں کو چور کہنے والے وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ پنجاب کیا بے گناہ ہیں؟، ۔ عابد شیر کو اندازہ نہیں انکے بیانات سے کیا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا خان صاحب،آنکھ انگلی سے ہٹائو عوام پر رکھو، پی ٹی آئی والے خان صاحب کو سیاسی طریقہ کار سکھائیں۔ خان صاحب کن کے اشارے پر سب کر رہے ہیں ہم جانتے ہیں۔ خان صاحب پنجاب کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔ عمران خان نے پنجاب میں چھپ کر مسلم لیگ سے مک مکا کیا ہے اور خفیہ اتحاد کیا ہے۔ دریں اثناء نیئر بخاری نے کہا ہے پتہ نہیں حکومت کس بنیاد پر خوشی منارہی ہے۔تین ججز نے مزید تحقیقات کیلئے کہا ہے۔وزیراعظم نے تکنیکی بنیادوں کا سہارا لیا۔وزیراعظم اپنے وزراء کو لگام دیں،جیالے بے قابو ہوئے تو کوئی نہیں روک سکے گا۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیئربخاری نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے پانامہ فیصلے پر اپنا موقف دیا۔ وزیراعظم کے درباریوں نے بدزبانی شروع کر دی ہے۔ قومی دولت لوٹنے والے سپریم کورٹ میں چور ثابت ہو گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو چور قرار دیا ہے۔ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعویٰ کرنے والے اب عوام کے سامنے پوری طرح بے نقاب ہو چکے ہیں۔ نوید قمر نے کہا ہے کہ نوازشریف حکومت جمہوریت کے لبادے میں مارشل لاء سے بھی بدتر اقدامات اٹھا رہی ہے‘ نوازشریف کو پانامہ فیصلے کے بعد مستعفی ہو جانا چاہئے‘ میثاق جمہوریت سے نکل کر ان غیرقانونی اقدامات کا مقابلہ کریں گے۔ پیپلزپارٹی کی ضلعی تنظیموں نے الگ الگ مقامات پر نو نواز نو اور گو نواز گو تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے کئے جس میں پیپلزپارٹی کے رہنمائوں‘ کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پیپلزپارٹی نے نعرے لگائے کہ گلی گلی میں شور ہے نوازشریف چور ہے۔ پیپلزپارٹی کے کارکنان نے گو نواز گو اور وزیراعظم کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ پانامہ کیس میں مزید تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی نہیں بااختیار جوڈیشل کمشن ہونا چاہئے تھا۔ پانامہ کیس کے فیصلے پر ہمارے تحفظات ہیں۔ پی پی پی اگر جمہوریت کا ساتھ نہ دیتی تو آج نوازشریف جیل میں ہوتے۔ شیری رحمن نے کہاکہ اپوزیشن کی منزل ایک ہے کہ نوازشریف استعفیٰ دیں۔
اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 2018ء میں الیکشن پتہ چل جائے گا پیپلزپارٹی‘ ق لیگ‘ جماعت اسلامی میں کتنا دم ہے۔ پچھلے تین چار دن سے لوڈشیڈنگ میں کمی ہوئی‘ اب صرف اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، جہاں صارفین باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں وہاں بجلی فراہم کر رہے ہے۔ بجلی چوری کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ جہاں 70 فیصد سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے وہاں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ سندھ میں بجلی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ سندھ‘ خیبر پی کے اور بلوچستان میں ابھی بھی بہت سے علاقوں میں مشکلات ہیں۔ بل ادا نہ کرنے والوں کو ریلیف نہیں ملے گا۔ شیڈول لوڈشیڈنگ تو پورے پاکستان میں ہو رہی ہے۔ ایک صوبے میں نہیں‘ پورے ملک میں ہو رہی ہے‘ جہاں احتجاج ہو رہا ہے وہاں لائن لاسز ہیں۔ جہاں بجلی چوری ہوتی ہے وہاں 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے۔ احتجاج کرنے والے لیڈر لوگوں سے کنڈے ہٹوائیں۔ احتجاجی جلوس نکالنے کی بجائے رہنما لوگوں کو بل ادا کرنے کی ترغیب دیں۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف پیرس روڈ پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق ضلع بھر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا بجلی فراہمی کے وعدے پورے کئے جائیں۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق شہریوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا ہے‘ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور اور گردونواح میں لیسکو کی جانب سے ہر گھنٹے بعد بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری‘ شدید گرمی میں شہری بلبلا اٹھے اور سراپا احتجاج ہیں۔ شہر میں 16‘ دیہات 18گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دریں اثناء بارش اور طوفان نے لیسکو کے ترسیلی نظام کو شدید متاثر کیا۔ لیسکو کے 460 کے قریب فیڈرز بند ہونے سے لاہور شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ بعض علاقوں میں 24 گھنٹے سے بجلی بند رہنے سے شہری اذیت میں مبتلا رہے۔ آندھی نے لیسکو کے460 فیڈرز کئی کئی گھنٹوں کیلئے بند کر دئیے۔ لیسکو کے فیلڈ ملازمین فیڈرز کے فالٹ ڈھونڈنے اور پٹرولنگ کرنے کی بجائے بارش اور تیز ہوا کے رکنے کا انتظار کرتے رہے۔ بعض علاقوں میں بارش رکنے کے کئی گھنٹے بعد بھی بجلی کا مسئلہ حل نہ ہو سکا۔ اس صورت حال میں لیسکو کے آپریشن ڈائریکٹر چودھری اصغر رضا سمیت دیگر افسران نے صورتحال کو مانیٹر بھی نہیں کیا۔ ہفتہ اور اتوار کو غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری رہی۔