مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج لگانے کی تیاریاں مودی نے محبوبہ مفتی کو آج طلب کرلیا، بھارتی فائرنگ سے شہید 2 نوجوان سپردخاک، مظاہرے
سرینگر (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گزشتہ روز بھارتی فائرنگ سے شہید ہونیوالے دو نوجوانوں کو سپردخاک کردیا گیا۔ بے گناہ جوانوں کی شہادت پر مختلف علاقوں میں لوگوں کا احتجاج، فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 20 زخمی ہوگئے، تجارتی اور کاروباری مراکز بند رہے، گاندر بل اور بارہمولہ میں طالبات نے احتجاجی جلوس نکالے۔ واضح رہے کہ دونوں مجاہدین میں اسے ایک یونس گنائی تحریک حریت کشمیر کے رہنما محمد مقبول گنائی کا بیٹا تھا دونوں شہداء کے نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھارتی تسلط کیخلاف نعرے لگاتے رہے دونوں شہداء کی میتیں پاکستانی پرچم میں لپیٹی گئی تھیں جبکہ جنازے میں شریک افراد بھی پاکستانی پرچم اٹھائے کھڑے تھے۔ ادھر مقبوضہ وادی میں بھارتی مواصلاتی کمپنیوںنے تھری جی اور فور جی موبائل انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ کی ہدایت پرفیس بک ، واٹس ایپ اورسماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس بھی بلاک کر دیں۔ ایئرٹیل نے گزشتہ روز’’فیس بک اور واٹس ایپ‘‘ کو باضابطہ طور پر بلاک کردیا جبکہ تھری جی اور فور جی موبائل انٹرنیٹ سروسز 17 اپریل سے معطل ہیں۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی کتاب ’’اقبال روحِ دین کا شناسا‘‘ کی تقریب رونمائی ناکام بنانے کیلئے حیدر پورہ سرینگر میں واقع انکی رہائش گاہ کو سیل کر دیا۔ انتظامیہ نے اتوار کے روز سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں واقع سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کے ارد گرد بھارتی پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد تعینات کر دی۔ پولیس اہلکاروں نے تقریب میں شرکت کے لیے آنے والوں کو گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیںدی۔ کتاب کی تقریب رونمائی کا آغاز صبح ساڑے دس بجے ہو نا تھا اور اس میں کئی علمی اور ادبی شخصیات کی شرکت متوقع تھی۔ سید علی گیلانی کی یہ تصنیف حکیم الامت علامہ محمد اقبال کے فارسی کلام کا اردو ترجمہ ہے جس پر انہیں آزاد کشمیر کی میرپور یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے بھی نوازا ہے۔ تقریب پر پابندی کیخلاف سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر صدر جموں و کشمیر ہائیکورٹ بار میاں عبدالقیوم، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین سمیت سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا ادھر بھارتی ریاست راجستھان میں جہاں گذشتہ ہفتے چتوڑ گڑھ میں 4 کشمیری طلبہ کو مارا پیٹا گیا تھا اب ضلع پلنی میں انتہا پسند ہندوؤں نے ہراساں کر کے کشمیری طالب علم کو شہر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ سائنس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علم ہاشم صوفی کے ہاسٹل میں گھس کر انتہا پسکدوں نے گالیاں اور دھمکیاں اس کے کمرے کے دروازے اور باہر لٹکی ہوئی شرٹس پر لکھ دیں انہیں غدار وطن قرار دیا گیا۔ ہاشم صوفی نے بتایا کہ اسے آئے روز دھمکیاں مل رہی ہیں اس لئے اس نے تنگ آکر یہ تعلیمی ادارہ، ہاسٹل اور یہ شہر ہی چھوڑ دیا۔ علاوہ ازیں وادی کی کشیدہ ا ور ن ازک صورتحال پر صلاح و مشورہ کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کٹھ پتلی و زیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو نئی دہلی طلب کر لیا توقع ہے وہ آج مودی سے ملاقات کرینگی بھارتی ذرائع کے مطابق ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج لگانے یا فوج کے کردار کو بڑھانے کے حوالے سے اہم فیصلے لئے جانے کا امکان ہے۔