غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں‘ بجلی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے : وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نوازشریف کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا ماہ رواں میں تیسرا اجلاس منعقد ہوا۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے موجودہ لوڈ مینجمنٹ پلان‘ توانائی کے زیرتکمیل منصوبوں کی پیش رفت اور ٹرانسمیشن سسٹم کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت کے دور میں 132 کے وی کے ذریعہ 9625 میگاواٹ اور 11 کے وی نظام کے ذریعے 2004 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کی صلاحیت کو بڑھایا گیا ہے۔ آئندہ 9ماہ میں ڈسکوز کو اضافی بجلی دی جائے گی جس کے لئے ٹرانسمیشن نظام کی بہتری ضروری تھی۔ چیئرمین واپڈا نے دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کی پیشرفت کے بارے میں بتایا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی نیپرا کے ساتھ مل کر ایل این جی‘ سولر‘ کول‘ فرنس آئل ڈیزل کی بنیاد پر بجلی کے اپ فرنٹ ٹیرف کے مسئلہ کو حل کیا جائے۔ تمام وزارتیں اور ادارے توانائی کے منصوبو ںکے حوالے سے انتظامی اور قانونی ایشوز کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ وزیراعظم نے کہا حکومت بجلی پیدا کرنے کے لئے متنوع ذرائع پر کام کر رہی ہے تاکہ صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جا سکے۔ اجلاس میں پٹرولیم‘ منصوبہ بندی‘ پانی و بجلی کے وفاقی وزراءاور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نوازشریف نے کرکٹ کے کھلاڑی یونس خان کو ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار رنز بنانے کا سنگ میل عبور کرنے پر مبارک باد دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا قوم کو آپکی اس کامیابی پر فخر ہے اور یہ پاکستانی کرکٹرز کی محنت اور صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا بجلی کی پیداوار میں اضافے کا فائدہ عوام کو پہنچا رہے ہیں۔ وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے بتایا غیر اعلانیہ اور اضافی لوڈشیڈنگ ختم کردی ہے۔ شہری علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ 4سے 6گھنٹے رہ گئی ہے۔ تمام پیداواری یونٹس سے بجلی کی بغیر رکاوٹ ترسیل یقینی بنائی جارہی ہے‘ جن علاقوں میں لائن لاسز اور چوری زیادہ ہے وہاں لوڈشیڈنگ بھی زیادہ ہو رہی ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف نے واضح کیا بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلے میں کوئی تاخیر یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، موسم گرما کا سب کو معلوم ہے، پیشگی انتظامات اور اقدامات کرکے مشکلات کم کی جائیں۔ وزیراعظم نے حکم دیا بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، پیداواری منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے۔کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ ہے، شارٹ فال لائن لاسز اورچوری کے باعث 5200میگاواٹ تک پہنچ جاتاہے۔ وزارت پٹرولیم کے حکام نے بتایا پیداواری یونٹس کو تیل اورگیس کی سپلائی مقررہ شیڈول کے مطابق جاری ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹیرف کے معاملات کو فوری حل کرنے کے اقدامات کریں‘ بجلی چوری‘ لائن لاسز اور وصولیوں کے نظام کو بہتر بنانے پر توجہ دیں۔ وزیراعظم نے رمضان المبارک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم سے کم رکھنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ وزیراعظم نے کہا رمضان میں سحر و افطار کے اوقات میں عوام کو مشکلات نہیں آنی چاہئیں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 28 اپریل کو طلب کرلیا۔ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈا زیر غور آئے گا۔ ایجنڈے میں قومی واٹر پالیسی منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ پروڈکشن فیلڈ کے 5 کلومیٹر کے ایریا میں ترجیحاً گیس و تیل کی فراہمی کی منظوری کا امکان ہے۔ قومی میٹرولوجی انسٹیٹیوٹ آف پاکستان کے قیام کے بل کی منظوری لی جائے گی۔ پٹ فیڈر اور کیرتھر کینال میں پانی کی کم فراہمی کا معاملہ زیر غور آئے گا۔ اجلاس میں فسکل کوآرڈی نیشن کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ اجلاس میں نیپرا کی سالانہ رپورٹ 2014-15 کا جائزہ لیا جائے گا، صنعتوں بارے رپورٹ پیش کی جائے گی، اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 154 پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ بلوچستان میں بجلی کی کم فراہمی میں اضافے کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ نیٹ ہائیڈل منافع کے تعین سے متعلق کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ کراچی میں پانی کے بحران اور پانی کے حصے میں اضافے کا معاملہ اٹھائیں گے۔