• news

لوڈشیڈنگ کیخلاف کل ملک گیر احتجاج، آئی پی پیز کے سامنے دھرنے دینگے: جماعت اسلامی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی نے لوڈشیڈنگ کے خلاف کل (جمعہ) 28 اپریل کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا، اس سلسلہ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے مرکزی اور دیگر دفاتر کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق مالاکنڈ میں عوامی جلسہ سے خطاب کریں گے جس میں وہ حکومت کے خلاف قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے۔ سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، محمد اصغر، بلال قدرت بٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عوام کو لوڈشیڈنگ اور موجودہ حکومت کے عذاب سے نجات دلانے کے لئے پورے ملک میں حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور حوالے سے لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں تمام بڑے بڑے شہروں میں عوامی دھرنے دیئے جائیں گے۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکمرانوں کی نااہلی سے ملک توانائی کے بہت بڑے بحران سے دوچار ہے۔ شہروں میں روزانہ 12 سے 16 گھنٹے اور دیہاتوں میں 16 سے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہاہے کہ آئندہ سالوں میں بھی بجلی کے بحران پر قابو نہیں پایا جا سکے گا حالانکہ وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بھائی شہباز شریف اپنے انتخابی جلسوں میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے بڑے بڑے دعوے کرتے تھے۔ لیاقت بلوچ نے بتایا کہ 2013ءمیں بجلی کا شارٹ فال جو پانچ ہزار میگاواٹ تھا، آج بڑھ کر چھ ہزار میگاواٹ ہو چکا ہے اور طلب بڑھ کر 23 ہزار میگاواٹ ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ اسی سال کے دوران 35 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں لے آئیں گے جبکہ عملاً حکومت نے اپنے دور میں پاور جنریشن کا موقع ضائع کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اووربلنگ کے ذریعے عوام کو لوٹ رہی ہے اور بجلی کے بلوں سے جمع ہونے والا پیسہ بھی پاور کمپنیوں کو ادا نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہاکہ اصولی طور پر خریدی جانے والی بجلی ایک ارب چھتیس کروڑ کی بنتی ہے جبکہ حکومت بجلی کمپنیوں کو ساڑھے چار ارب روپے روزانہ ادا کر رہی ہے اس طرح روز تین ارب روپے کا ملک کو نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کو مہنگی بجلی بیچ کر پیسے کمپنیوں کو دینے کے بجائے اپنے اللے تللوں میں خرچ کئے جا رہے ہیں، اس سے بڑی نااہلی، بے حسی اور عوام کے ساتھ زیادتی اور کیا ہو سکتی ہے۔
جماعت اسلامی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ 2017ءمیں احتساب نہ ہوا تو پھر کبھی نہیں ہوگا، کچھ عناصر کرپشن کے خلاف چوکوں سے لےکر عدالتوں تک پھیلی قومی تحریک کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ شور شرابے اور غل غپاڑے کی گونج میں اس آواز کو دبانا چاہتے ہیں لیکن اس بار انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا کیونکہ کراچی سے خیبر تک قوم کرپشن اور کرپٹ عناصر کے خلاف متحد ہو چکی۔ کرپشن کے خلاف جدوجہد کو سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہئے۔ منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم کسی ایک فرد کا نہیں، سب کے احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ قوم چاہتی ہے کہ جن لوگوں کے نام پانامہ لیکس آف شور کمپنیوں، دبئی اور لندن لیکس اور قرضے ہڑپ کرنے والوں کی فہرست میں ہیں، ان سب کا بے لاگ اور بے رحمانہ احتساب ہو اور ان کے پیٹ پھاڑ کر قوم کے لوٹے گئے اربوں کھربوں روپے واپس لیے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف شدید اور قیامت خیز گرمی میں عوام بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں اور دوسری طرف قومی خزانہ لوٹنے والے ٹھنڈے ٹھار محلوں اور بنگلوں میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی 2018ءمیں ایک بڑی عوامی قوت بن کر ابھرے گی۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن