ہندو انتہا پسند تنظیمیں مقبوضہ جموں میں مسلمانوں کو ہجرت پر مجبور کر رہی ہیں: عبدالرحمٰن مکی
لاہور+ گوجرانوالہ (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) دفاع پاکستان کونسل و جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما چیئرمین سیاسی امور خارجہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا ہے کہ ہندو انتہاپسند تنظیمیں مقبوضہ جموں میں مسلمانوں کو زبردستی ہجرت پر مجبور کر رہی ہیں۔ منصوبہ بندی کے تحت آبادی کا تناسب بگاڑنے کی سازشیں کشمیری و پاکستانی قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ جموں کشمیر میں معصوم طلباء پر گولیاں برسانے سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی کچلنا ممکن نہیں۔ نام نہاد انتخابی ڈرامہ کی ناکامی پر بی جے پی سرکار شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ مسلمانوں پر حملوں کیلئے آر ایس ایس اور بی جے پی جیسی تنظیموں کے اہلکاروں کو شہ دی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکز اقصٰی گوجرانوالہ میں کارکنان کی تربیتی نشست و ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر احسان اللہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر عبدالرحمٰن مکی نے کہا کہ کشمیریوں نے بھارت کا غاصبانہ قبضہ مسترد کردیا۔ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی سازشیں پہلے کی طرح ناکام رہیں گی۔ مقبوضہ کشمیر میں عام کشمیریوں کے بعد اب طلباء و طالبات بھی سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں بھارتی فورسز کیخلاف احتجاج کے دوران اپنے سینوں پر گولیاں کھا کر شہادتیں پیش کر رہے ہیں۔ کشمیری نوجوان سڑکوں پر نکل کر پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے قربانیاں دے رہے ہیں لیکن پاکستانی حکمرانوں نے بھارتی ظلم و بربریت پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ سال 2017ء کشمیر کے نام کرنے کا مقصد مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔کشمیریوں کو غاصب بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ پاکستان میں ’’ک‘‘ کشمیر کا ہے۔ہمیں یہ بات لوگوں کو سمجھانی ہے۔ کشمیر، فلسطین ، برما سمیت جن خطوں و علاقوںمیںمسلمانوںکا خون ناحق بہایا جارہا ہے ان کی مدد کرنا پوری مسلم امہ پر فرض ہے۔ جہاں جہاں مسلمانوں کی عزتیں و حقوق اور آزادیاں محفوظ نہیں ہیں اور مسلمانوںکا قتل کیا جارہا ہے ہمیں ان کا خون محفوظ بنانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہے۔ یہ یہودیوں کا پرانا طریقہ ہے‘ وہ باہم دشمنیاں پروان چڑھا کر اپنے مذموم ایجنڈے پورے کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔