جھوٹے ناکام ہوئے‘ آئندہ بھی مایوس ہونگے : نوازشریف‘ عمران کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ …خدا کی قسم نیازی صاحب کا الزام سچ نکلے تو مجھے قیامت تک معاف نہ کریں : شہباز شریف
اسلام آباد/ لاہور ( نمائندہ خصوصی+ خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں+ نیٹ نیوز) خان صاحب کو 10 ارب روپے کی پیشکش کس نے کی؟ وزیراعظم ہائوس میں حکومتی بڑوں نے سر جوڑ لئے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنا دعویٰ سچ ثابت کریں یا آرٹیکل 62،63 کے تحت کارروائی کے لئے تیار ہو جائیں، وزیراعظم ہاؤس میں اہم مشاورتی اجلاس کے دوران معاملے پر غور کیا گیا، پانامہ کیس کی جے آئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کا عزم بھی ظاہر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ عمران خان سچے ہیں تو ثبوت پیش کریں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کپتان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔ عمران خان ثبوت پیش نہ کر سکے تو آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہل ہو سکتے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کے الزام پر ان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ بھی دائر کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بھاری بھرکم میٹنگ میں پانامہ کیس پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ جے آئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جھوٹے الزام لگانے والوں کو پہلے بھی ناکامی ہوئی، آئندہ بھی ہو گی اور حکومت جے آئی ٹی میں اپنا بھرپور دفاع کرے گی۔ اجلاس میں عمران خان کو عدالت کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا گیا اور ججوں سے متعلق توہین آمیز رویئے اور الزام تراشی پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بھی رجوع کیا جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے قانونی و آئینی ماہرین کی ٹیم تشکیل دیدی گئی۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس میں وزرائ، مشیران اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔ قانونی ماہرین نے اجلاس کو پانامہ کیس کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ماہرین نے عمران خان کے بیان پر قانونی چارہ جوئی کا مشورہ دیا۔ شرکاء نے رائے دی کہ عمران خان جھوٹ بول کر سیاسی مفاد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ شرکاء نے کہا بہتان تراشی اور الزامات عمران خان کا وطیرہ ہے۔ عمران خان کے الزامات عدالتوں سمیت ہر جگہ غلط ثابت ہوئے۔ عمران خان جھوٹ بول کر آرٹیکل 62 اور63 کے تحت نااہل ہو سکتے ہیں۔ دریں اثنا وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے ملاقات کی جس میں قومی ترقی کے عزم اور عدالتی فیصلوں کے احترام کا اعادہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا ہم قومی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو مل بیٹھ کر کردار ادا کرنا ہو گا۔ پانامہ فیصلے پر اپوزیشن جماعتیں انتشار پھیلا کر قومی ترقی اور جمہوریت کے لئے مشکلات پیدا کر رہی ہیں جو انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے لہٰذا دانشمندی اسی میں ہے کہ قومی ترقی اور جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لئے پانامہ پر عدالتی فیصلے کا خیر مقدم اور اس کو من و عن قبول کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پسماندہ علاقوں سمیت بلوچستان کی ترقی ہماری ترجیحات میں اولین اہمیت رکھتی ہے اور یہی وجہ ہے ہم بلوچستان کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ سی پیک ایک عظیم منصوبہ ہے جس کے ثمرات سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان اور خطے کے عوام بھی مستفید ہو سکیں گے۔ محمود خان اچکزئی نے اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ ملکی دیرپا ترقی اداروں اور جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپوزیشن کو پانامہ لیکس پر سپریم کورت کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے۔ مزید برآں وزیر داخلہ چودھری نثار نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وزیر داخلہ نے نیوز لیکس سمیت اہم امور پر وزیراعظم کو بریف کیا۔ وزیراعظم نے نیوز لیکس کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی۔ سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق کچھ اہم قانونی اور انتظامی امور طے کرنا لازمی ہیں۔ کمیٹی کی سفارشات کا اعلان ہوتے ہی ان پر فوری عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نوازشریف سے دبئی میں پاکستان کے قونصل جنرل بریگیڈیئر (ر) جاوید حسن نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی۔ یہ بات وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان میں بتائی گئی۔
نواز شریف
لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ غریب قوم کو سہولتوں کی فراہمی کے پروگراموں کی مخالفت دراصل ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کی مخالفت کے مترادف ہے۔ محروم معیشت طبقات کے فلاحی پروگراموں کی مخالفت کرنے والی اشرافیہ نہیں چاہتی کہ اس غریب قوم کی حالت بدلے۔ اشرافیہ صرف یہی چاہتی ہے کہ ان کے بچے ہی اعلی تعلیم حاصل کر کے جج، جرنیل، سیاستدان، اعلیٰ افسر اور حکمران بنیں جبکہ غریب کے بچے گلیوں کی دھول میں ہی رلتے رہیں۔ قائد اور اقبال کے پاکستان میں اب ایسا نہیں ہو گا، جب تک صوبے کا آخری بچہ یا بچی معیاری تعلیم سے فیض یاب نہیں ہوتی، میںچین سے نہیں بیٹھوں گا۔ زندگی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے لیکن ملک کے لاکھوں بچے اور بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دوںگا اور اس مقصد کیلئے اپنی زندگی بھی آپ کے قدموں میں نچھاور کر دوںگا۔ میں نے 2008ء میں اپنے لئے خادم پنجاب کا لقب سیاسی دکانداری چمکانے کیلئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت اور غریبوں و یتیموں کو معیاری تعلیم دینے کیلئے چنا تھا اور میں اس کی لاج بھی رکھوں گا۔ غریب عوام کے فلاحی منصوبوں کی مخالفت کرنیوالے ایک طرف نیازی صاحب ہیں جنہوں نے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں نے اپنے دوست کے ذریعے ان کے دوست کو دبئی میں 10ارب روپے دینے کی آفر کی ہے تو دوسری طرف ملک کواندھیروں میں دھکیلنے والے زرداری صاحب ہیں جوکہتے ہیں کہ سی پیک کے معاہدے تومیں نے کیے تھے لیکن شریف برادران کو دوسروں کے کام اپنے کھاتے میں ڈالنے کی عادت ہے۔ زرداری صاحب چینی قیادت کو آپ پر اتنا اعتماد تھا تو اس وقت آپ نے گوادر کی بندرگاہ کا سنگ بنیاد کیوں نہیں رکھا۔ زرداری صاحب! آپ اتنے بھولے نہیں ہیں، قوم آپ کو اچھی طرح جانتی ہے اور قوم بھولی نہیں کہ آپ کتنے شاطر ہیںآپ کے دل میں کیا ہوتاہے اوردماغ میں کیا ہوتاہے قوم اچھی طرح جانتی ہے۔ آپ اتنے ذہین فطین ہیں کہ اس منصوبے کی تختی لگائے بغیر آ پ اس کا پیچھا نہ چھوڑتے، اگر آپ نے سی پیک طے کیا تھا تو اس کا سنگ بنیاد رکھنا کیوں بھول گئے۔ 9 جولائی 2013ء کو وزیراعظم محمد نوازشریف چین گئے اوراس وقت سی پیک کی داغ بیل رکھی گئی اور آج پورے پاکستان میں تیزی سے منصوبے لگ رہے ہیں ۔ وزیراعظم محمد نوازشریف اگلے ماہ ساہیوال میں 1320میگاواٹ کے کول پاور منصوبے کا افتتاح کریںگے۔ انہوںنے کہا کہ نیازی صاحب نے مجھ پر بے بنیاد الزام لگایا ہے کہ میرے دوست نے ان کے دوست کو اربوں روپے کی دبئی میں آفرکی ،یہ غلط بیانی اورسراسر جھوٹ ہے۔ نیازی صاحب نے اگر ماضی میں کرکٹ کے میدان میں ریکارڈ قائم کیے توانہوں نے سیاست کے میدان میں الزام تراشی اورجھوٹ بولنے کے ریکارڈ قائم کردیئے ہیں۔ نیازی صاحب نے مجھ پر جو الزام عائد کیا ہے میں اس پر قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہوں جس کا استعمال کروں گا۔ اگر خدا کی قسم نیازی صاحب کا لگایا ہوا الزام سچ ثابت ہوجائے تو مجھے قیامت تک معاف نہ کرنا اور اگر ان کا الزام غلط ہوتو عدالت عظمیٰ سے میری دردمندانہ اپیل ہے کہ وہ پھر صادق اورامین کا فیصلہ کر دے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں، اب تک میرٹ کی بنیاد پر 3لاکھ10ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کیے جاچکے ہیں جبکہ چوتھے مرحلے میں 1لاکھ 15ہزار مزید لیپ ٹاپ ہونہار طلبا و طالبات میں تقسیم کیے جائیںگے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار ایوان اقبال میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کے چوتھے مرحلے کے آغازکے سلسلے میں طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سے نقل، بوٹی مافیا اوررشوت کے دورکا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ پنجاب میں صرف اورصرف میرٹ سکہ رائج الوقت ہے۔ انہوںنے کہا کہ میرٹ اورچھو لو آسمان ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیںاورآپ آسمانوں کو چھو کرپاکستان کو عظیم بنائیں گے اور اسی لئے آپ کو جدید ترین لیپ ٹاپ دیئے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جب 2011ء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی سکیم کا آغاز کیاگیا تو اس کی شدید مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ شہبازشریف نوجوانوں کو سیاسی رشوت دے رہے ہیں۔ میں نے مخالفین سے اس وقت بھی یہی کہا تھا کہ کیا نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ کی بجائے کلاشنکوف تھما دیں۔ کیا دہشت گردی اورانتہاء پسندی سے نمٹنے کا یہی حل ہے؟ میری اس وقت کی کہی ہوئی بات آج بھی سچ ثابت ہو رہی ہے کہ ان لیپ ٹاپ کے ذریعے ملک کے طول و عرض میں قوم کے عظیم بیٹے اور بیٹیاں جدید علوم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے فلاحی پروگراموں سے جن لوگوں کے پیٹ میں مروڑاٹھ رہے ہیں، انہیں لوگوں نے عام آدمی کو باوقار ،محفوظ ،تیزرفتار اور باکفایت سفری سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں کی مخالفت کی۔ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ ملک کے کروڑوں عوام کو قابل اعتماد ٹرانسپورٹ میسر آئے حالانکہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوںنے کبھی شالامار باغ دیکھا تک نہیں نہ کبھی انہیں شاہدرہ میں جہانگیر کا مقبرہ دیکھنے کی توفیق ہوئی اورنہ ہی کبھی یہ چوبرجی کے قریب سے گزرے ہیں۔یہ نہیں جانتے کہ غریب عوام کیلئے قابل اعتماد ٹرانسپورٹ کی فراہمی کا کیا مقصد ہے؟ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کا معاملہ عدالت عظمیٰ میں ہے اوراس کا فیصلہ آنیوالاہے اگر فیصلہ حق میں آیا تو دنیا کی بہترین اورنج لائن میٹروٹرین بنائیں گے اوراسے دن رات محنت کر کے مکمل کرینگے، یہ پوری دنیا میں مثالی ٹرانسپورٹ سروس ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ اشرافیہ اوران کی اولادکو کو ئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ عام آدمی کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کی مخالفت کریں۔ قائد اور اقبال کاپاکستان اس وقت بنے گا جب عام آدمی کا بچہ جج، جرنیل، سیاستدان اور افسر بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں وسائل کی لوٹ مار تھی اوراعلی تعلیم پر اشرافیہ کے بچوں کی اجارہ داری تھی۔پنجاب حکومت نے اپنے تعلیمی پروگراموں کے ذریعے قوم کے غریب گھرانوں کے بچے و بچیاں کو بھی اعلیٰ تعلیم کا حق دیا ہے ۔پہلے قوم کے نگینے اورہیرے اپنے گلی محلوں کی دھول میں گم تھے اورزلیخاوحسیب جیسے بچوں کو کوئی پوچھنے والانہ تھا۔پنجاب حکومت نے ایسے بچوں کو ان کا حق دیا ہے۔ اشرافیہ کی کوشش رہی ہے کہ صرف ان کے بچے کیمرج، ہاورڈ، لمز اور دیگر اعلیٰ یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کر کے جج، جرنیل بنیں اوربیورکریسی میں آئیںلیکن پنجاب حکومت نے غریب خاندانوں کے بچوں کو بھی آگے بڑھنے کا حق دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جب تک پاکستان کی اس عظیم اکثریت کو تعلیم دیکر بااختیار نہ بنایا گیا اور قومی وسائل ان کے قدموں پر نچھاور نہ کیے گئے تو پاکستان قیامت تک قائد و اقبال کا پاکستان نہیں بن سکتا۔ انہوںنے کہا کہ چین نے سی پیک کے ذریعے پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کا حق ادا کیا ہے اور 55 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس میں ا ربوں ڈالر بجلی کے منصوبوں پر خرچ کیے جارہے ہیں۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے گزشتہ روز چین کے صوبے سچوان(Sichuan) کی صوبائی پیپلز کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے نائب صدر پینگ یو کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں پاک چین تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورچین کی دوستی کی مثال اقوام عالم میں نہیں ملتی۔ چین کے بے پایاں تعاون سے پاکستان میں تعمیر وترقی کے نئے دور کی بنیاد رکھی جا چکی ہے۔ پینگ یو نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پاک چین تعلقات کو مضبوط بنانے میں نمایاں کردارادا کیا ہے۔ انہوں نے شہبازشریف کو سچوان کے دورے کی دعوت دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے گزشتہ روز وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے بھی ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان آگے بڑھ رہاہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے ترقیاتی منصوبے شفافیت، معیار اور رفتار کا شاہکار ہیں۔ پاکستان کے باشعور عوام شکست خوردہ عناصر کی دروغ گوئی کی سیاست کو رد کرچکے ہیں اور بے بنیادالزام تراشیاں کرنیوالے عوام میں اپنی ساکھ کھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا گروپ کے سربراہ نے جھوٹ بولنے کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔ دھرنوں اور لاک ڈائون کے ذریعے پاکستان کی ترقی کیخلاف سازش کی گئی۔ باشعور عوام نے لاتعلق رہ کر اس سازش کو ناکام بنایا۔ لاک ڈائون کرنے کا تماشا لگانے والوںکی سیاست خود ’’لاک ڈائون‘‘ ہو چکی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے مقامی ہوٹل میں ملکہ برطانیہ الزبتھ کی سالگرہ کی تقریب میں بھی شرکت کی- برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو، سفارتکاروں، صوبائی وزرائ، سیاستدانوں، دانشوروں اور زندگی کے مختلف شعبہ سے وابستہ ممتاز شخصیات نے تقریب میں شرکت کی- وزیراعلیٰ شہباز شریف نے برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کے ساتھ مل کر ملکہ برطانیہ کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔ وزیراعلیٰ نے وزیر اعظم محمد نواز شریف پاکستان خصوصاً پنجاب کے عوام کی جانب سے ملکہ برطانیہ کی سالگرہ پر برطانوی شہریوں کو مبارکباد دی- وزیراعلیٰ نے ملکہ برطانیہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا اور ان کی درازی عمر کیلئے دعاکی۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین گہرے دوستانہ اور تاریخی روابط قائم ہیں۔ ملکہ برطانیہ کیلئے دولت مشترکہ کے ممالک سمیت دنیا بھر میں عزت و احترام پایا جاتا ہے- ملکہ برطانیہ کی انسانیت کی فلاح وبہبود کیلئے خدمات لائق تحسین ہیں۔ پاکستان اور برطانیہ دونوں دہشت گردی کے ناسور کا شکار ہیں- برطانیہ نے ہمیشہ پاکستان میں جمہوری نظام کی مضبوطی کی حمایت کی ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ پاکستان اور برطانیہ کے مابین دوستی اور تعاون بڑھ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف سے گزشتہ روز پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر تھامس ڈریونے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا-
شہباز شریف