نیب مجرموں کو پناہ دے رہا ہے : پی اے سی…وزارت ہائوسنگ میں24 ارب کے کرپشن سکینڈل کا انکشاف
اسلام آباد (آن لائن) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ٹھلیاں ہاؤسنگ پروجیکٹ میں مبینہ24 ارب روپے کے کرپشن سکینڈلز کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے، جس کی سربراہی سینیٹر اعظم سواتی کریں گے جبکہ وزارت کو سرکاری افسران سے مزید رقوم وصول کرنے سے سختی سے روک دیا ۔ پی اے سی نے بہارہ کہو ہاؤسنگ منصوبہ فیز ون میں مبینہ اڑھائی ارب روپے کی تحقیقات میں نیب حکام کی طرف سے 9 سال تک تحقیقات نہ کرنے پر چیئرمین نیب سے وضاحت طلب کرلی ہے اور تحقیقات پر مامور نیب راولپنڈی کے اعلیٰ حکام کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے پر چیئرمین نیب کو خط تحریر کردیا۔ مولانا فضل الرحمان کی جماعت وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی انچارج ہے اور ان کے ایم این اے سابق وزیراعلیٰ کے پی کے اکرم خان درانی، وفاقی وزیر ہاؤسنگ ہیں۔ اور انہی کے دور میں ٹھلیاں ہاؤسنگ پراجیکٹ فائنل ہوا ۔ اعظم سواتی نے کہا کہ وزارت ہاؤسنگ کے حکام نے اخبارات میں ٹھیلیاں ہاؤسنگ پروجیکٹ کا اشتہار دے کر سرکاری ملازمین سے 24 ارب روپے لوٹ لئے ہیں جبکہ وزارت کے پاس اس منصوبے کیلئے ایک کنال زمین بھی نہیں ہے اور نہ کوئی زمین خریدی گئی ہے،کمیٹی نے بہارہ کہو ہاؤسنگ سوسائٹی میں اڑھائی ارب روپے کرپشن سکینڈلز کے مجرموں سے رعایت برتنے پر نیب پر بھی برس پڑی اور کہا کہ نیب مجرموں کو پناہ دینے میں مصروف ہے،نیب کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، نیب حکام خود کرپشن میں ملوث ہیں۔کمیٹی نے تمام وزارتوں کو خط لکھا ہے۔ایکسے زائد پلاٹ حاصل کرنے والے افسروں کی تفصیلات فراہم کریں۔ وزارت ہائوسنگ کے سیکرٹری شاہ رخ پر قومی خزانہ لوٹنے والے مافیا کے ساتھ ملے ہونے کے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ اعظم سواتی نے کہا کہ پی اے سی سب کمیٹی کی وجہ سے8 ارب روپے کرپشن کی نذر ہونے سے بچ گئے ہیں۔ وزارت ہاؤسنگ نے پہلے8 لاکھ فی کنال خریدی نوٹس لینے کے بعد اب یہ4 لاکھ فی کنال خریدی گئی ہے۔ چوہدری تنویر سینیٹر نے کہا کہ اخبار میں اشتہار ورارت ہاؤسنگ نے دیا ہے تو وضاحت دیں۔ دوسری رپورٹ ممبر پی اے سی شفقت محمود نے پیش کی اور کہا ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کی طرف سے پہلاٹوں کی الاٹمنٹ میں بدعنوانیاں سامنے آئی ہیں۔ افسروں کو فیز4 میں غلط الاٹمنٹ ہوئی ہے دو دو پلاٹ دئیے گئے،ان کو کینسل کردیاگیا ہے غیر قانونی الاٹمنٹ ختم کی جائے، جن افسران نے دو پلاٹ حاصل کئے ان سے قیمت وصول کی جائے۔سیکرٹری ہاؤسنگ نے اجلاس کو بتایا کہ وزیراعظم نے وفاقی سیکرٹریوں کو دو پلاٹ الاٹ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ دو دو پلاٹ الاٹ کرنے کی پالیسی ختم کی جائے۔ شفقت محمود نے کہا سنیارٹی کو الاٹمنٹ کے وقت مدنظر رکھاگ جائے۔شفقت محمود نے کہا وزارت نے صحافیوں کا کوٹہ 2 فیصد کی بجائے ایک فیصد کردیاگیا ہے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہا نیب کے لوگ خود چور ہیں سیاستدان ہوتے تو سولی پر چڑھا دیتے، نیب حکام افسروں کو بچا رہے ہیں۔ سیکرٹری ہاؤسنگ نے کہا کہ معاملہ پر مٹی ڈالیں اور معاملہ ختم کریں۔ شیخ روحیل نے کہا سیکرٹری مجرموں کو بچاتے ہوئے خود کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ نیب اگر منصف ہوتا تو ڈی سی اسلام آباد سے ریکارڈ منگواتے اور زمین کی قیمت بارے بیانات ریکارڈ نہیں کیا۔ خورشید شاہ نے کہا اگر ہم ایسے نوٹسز لیں گے تو حکومت نہیں چلے گی ہم سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نہیں بننا چاہتے۔
پی اے سی