• news

عمران کو 10ارب روپے کی پیشکش، میسج کہیں بینظیر انکم سپورٹ سے تو نہیں آیاسوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے

اسلام آباد (اے این این) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی سیاست اور عوام میں ایک بار پھر تہلکہ اس وقت مچا دیا جب گذشتہ دنوں ایک اجلاس میں خطاب کرتے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کو چپ رہنے کے لیے 10 ارب روپے کی پیشکش کی گئی تھی۔ اس الزام کے بعد وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے تو پوری پریس کانفرنس کر ڈالی دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی اپنے اپنے بیان دیئے۔ سیاسی جماعتوں کا واویلا تو ایک طرف لیکن سوشل میڈیا پر اس الزام پر کافی چرچا ہوا اور I was Offered 10Billion For کا ہیش ٹیگ پاکستان میں پہلے 10 ٹرینڈز میں آیا۔ نعمان ڈار نامی ایک صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ خان صاحب کو 10 ارب کا میسج کہیں بینظیر انکم سپورٹ والوں کی طرف سے تو نہیں آیا۔ ایک ٹویٹ میں لکھا دس ارب روپے ملیں گے۔ پانچ ارب عید مبارک کے نوٹوں کی شکل میں اور باقی روپے مونوپلی کی رقم کی شکل میں۔ ایک اور صارف نعمان یوسف نے حکمراں جماعت پر طنز کرتے ہوئے لکھا ہے بریانی پر مان جانے والے سپورٹرز کے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ کوئی بندہ دس ارب کی بڑی پیشکش بھی ٹھکرا سکتا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے ٹویٹ کیا کہ عمران خان کو ضرور وضاحت کرنی ہو گی کیونکہ یہ الزام نہایت سنگین ہے اور جس رقم کا ذکر ہے وہ بہت بڑی ہے۔ ایک اور صارف ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ عمران خان نے پیشکش کے حوالے سے مبہم بیان دیا ہے۔ لیکن ایک اور صارف جن کا ٹوئٹر ہینڈل لائف از رِگڈ ہے کا کہنا ہے اگر نواز شریف گاڈ فادر ہیں بقول جسٹس کھوسہ کے تو وہ عمران خان کو وہ پیشکش کرتے جو وہ ٹھکرا نہ سکتے۔

ای پیپر-دی نیشن