عدلیہ میں اصلاحات کا محور وکلاء اور سائل ہیں: جسٹس منصور
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منصور علی شاہ نے عدالت عالیہ کے احاطہ میں سائلین کیلئے سہولیاتی و مشاورتی مرکز کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری ذوالفقار علی، راشد لودھی، عامر سعید‘ ملک عنائت اللہ اعوان، عظمت بخاری بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس نے کہا اس مرکز کے قیام کے حوالے سے بڑے عرصہ سے بات چیت جاری تھی، سائلین مرکز ایئر کنڈیشنڈ اورتمام بنیادی سے آراستہ ہوگا، جہاں ٹیلی ویژن اور کمپیوٹر سکرین پر زیر سماعت مقدمات کی تفصیلات دکھائی جائیں گی، ہائی کورٹ میں شروع ہونے والا انٹر پرائز آئی ٹی سسٹم پاکستان کا پہلا سسٹم ہے، کوئی بھی سسٹم مکمل طور پر آپریشنل ہونے میں وقت لگتا ہے جدت کو اپنانے میں دشواریاںپیش آتی ہیں لیکن ہم وکلاء کے مثبت تعاون کی بدولت اس سسٹم کو بہت جلد سٹریم لائن کر لیں گے۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تمام تر اقدامات اور عدلیہ میں اصلاحات کا محور وکلاء اور سائلین ہیں، ہم عدالتی نظام کے بنیادی سٹیک ہولڈر سائلین کی زندگی کو آسان بناناچاہتے ہیں۔ انٹر پرائز سسٹم کے تحت وکلاء کا سی سی نمبر بالکل ختم ہوگیا ہے ، سارا دن مقدمات کی ڈائری ممکن نہیں ہے، اس لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ گیارہ بجے تک دائر مقدمات کو اسی دن عدالتوں میں لگایا جائے گا۔ لیکن گیارہ بجے کے بعد دائر ہونے والے ارجنٹ مقدمات کی سماعت اگلے دن ہوگی اور ارجنٹ سیل کائونٹر روزانہ 12 بجے دوپہربند ہوجائے گا، تاہم حبس بے جا جیسے مقدمات ان اوقات کار سے مستثنیٰ ہوں گے۔