خفیہ ملاقاتوں پر تشویش،کشمیر پر ڈھونگ مذاکرات تسلیم نہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کشمیر کے حوالے سے خفیہ ملاقاتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ہندوستان سے کسی قسم کے تعلقات بحال نہیں ہو سکتے، قوم بیک ڈور پالیسیوں اور خفیہ مذاکرات کو تسلیم نہیں کرے گی۔ مسئلہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات دن کی روشنی میں اور سب کے سامنے ہونے چاہئیں اور کشمیری قیادت کو بھی ان مذاکرات میں ایک فریق کی حیثیت سے شریک کرنا ضروری ہے۔ قوم ڈھونگ مذاکرات کو تسلیم نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیر اعظم کے استعفیٰ سے ہی تحقیقات کی شفا فیت کو یقینی بنایا جاسکتاہے ۔ وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ قومی مطالبہ بن چکاہے۔ اگر وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ان پر کوئی انگلی نہ اٹھائے تو مستعفی ہو کر خود کو ایک عام ملزم کی طرح جے آئی ٹی کے سامنے پیش کرنا ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے بیرونی بنکوں سے بھاری شرح سود پر دو ارب ڈالر قرضے لینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے قوم کا مستقبل گروی رکھ دیا ہے۔ اگر حکومت اسی طرح قرضے لیتی رہی تو کل ملکی پیداوار قرضوں کے سود کی ادائیگی پر خرچ ہو گی اور دفاع سمیت کسی شعبہ میں اخراجات کے لیے کچھ نہیں بچے گا۔