دورانِ زچگی جریانِ خون سے ہونے والی اموات کم کرنے میں معاون دوا تیار
اسلام آباد (بی بی سی) محققین کا کہنا ہے کہ ایک سستی دوا کی مدد سے بچے کی پیدائش کے وقت خواتین میں جریانِ خون روک کر اموات کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ہر سال زچگی کے دوران زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ایک لاکھ خواتین ہلاک ہو جاتی ہیں۔ طبی جریدے لانسٹ میں شائع ہونے والے ایک مطالعے سے یہ سامنے آیا کہ ’ٹران ایگزامک ایسڈ‘ tranexamic acid کے استعمال سے یہ شرح ایک تہائی تک کم کی جا سکتی ہے۔ جریانِ خون دورانِ حمل یا زچگی کے فوراً بعد ہلاکت کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔ یہ دوا خون کے خلیوں کو ٹوٹنے سے روکتی ہے۔ یہ دوا سنہ 1960 کی دہائی میں جاپان سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی شوسوکی اور اوتاکو اوکاموتو نے ایجاد کی لیکن وہ اس دوا کے تجربات کے لیے مقامی ڈاکٹرز کو قائل نہیں کر سکے۔ تاہم یہی فارمولا دوا ساز کمپنی نے اخذ کرکے زیادہ حیض آنے کی شکایت کے لیے ایک دوا تیار کی۔ بعد ازاں لندن سکول آف ہائجین اینڈ ٹراپیکل میڈیسن نے ایشیا اور افریقہ کے 193 ہسپتالوں کی مدد سے ایک مطالعہ کیا۔ اس مطالعے سے یہ بات سامنے آئی کہ زچگی کے ابتدائی تین گھنٹوں میں ’ٹران ایگزامک ایسڈ کی مدد سے شرح اموات 20 فیصد تک آ گئی جو اس سے پہلے 31 فیصد تھی۔ تحقیق میں شامل پروفیسر ایئن رابرٹ نے بی بی سی کو بتایا ’ہمیں ایک اہم نتیجہ ملا ہے۔ ہمیں پتا چلا کہ یہ سستی سی دوا کی ایک خوراک سے خون بہنے سے ہونے والے ہلاکت کے امکان کو کم کیا جا سکتا ہے اور یہ دوا دنیا بھر میں دورانِ زچگی شرح اموات کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔