• news

وزیراعظم لوڈشیڈنگ بڑھنے پر برہم‘ مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی ہدایت‘ عوام کو ریلیف دینا ذمہ داری ہے : نوازشریف

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی + صباح نیوز) وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا چوتھا اجلاس گزشتہ روز ہوا۔ وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ کے موجودہ دورانیے پر سخت برہمی کا اور ناراضی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کمیٹی سے سوال کیا کہ گزشتہ اجلاسوں میں دی جانے والی ہدایات پر عمل کیوں نہیں کیا جا رہا۔ وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نے بجلی کی پیداوار اور طلب پر بریفنگ دی۔ نیپرا کے ساتھ ٹیرف اور گرمیوں کیلئے لوڈ مینجمنٹ پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ موجودہ حالات کے دوران 866 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔ اگلے مہینے مزید 400 میگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائیگی۔ وزیر خزانہ نے سولر پراجیکٹ کیلئے عالمی بنک کے ساتھ بات چیت سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا عوام کو سہولتیں اور ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ متعلقہ وزارتوں کی جانب سے بروقت منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ ذمہ داران کا تعین ہونا چاہئے۔ بجلی کی رسد کی صورتحال کی ہر گھنٹے نگرانی کی جائے۔ بجلی کی طلب و رسد کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے جو ہفتہ وار بریفنگ دے۔ وزیراعظم نے غیر فعال آئی پی پیز سے متعلق امور نمٹانے کیلئے فوری اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے غیرفعال آئی پی پیز سے متعلق رپورٹ 2 دن میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ فرنس آئل پلانٹس کو ایل این جی پر منتقل کرنے کا لائحہ عمل بنائیں۔ فرنس آئل پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے۔ اقدام بجلی کے نرخوں میں مزید کمی میں مددگار ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ بجلی کی کمی پوری کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ سیکرٹری پانی وبجلی نے بجلی کی پیداوار اور ترسیل سے متعلق امور پر بریفنگ دی اور نیپرا کی جانب سے اپ فرنٹ ٹیرف سے متعلق امور سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی کی پیداوار میں رواں ماہ 866 میگاواٹ کی کمی دور ہو گئی ہے اور مئی 2017ءتک 400 میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو گی۔
وزیراعظم / برہمی

ای پیپر-دی نیشن