حکومتی نوٹیفکیشن غیرسنجیدہ، اصل ملزموں کو سزا دی جائے: آئینی، قانونی ماہرین
لاہور (وقائع نگار خصوصی) آئینی ماہرین اور وکلاءرہنما¶ں نے نیوز لیکس پر حکومت کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کو غیرسنجیدہ اور نامکمل قرار دیتے ہوئے افواج پاکستان کے ترجمان کی طرف سے جاری موقف سے اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے نیوز لیکس کے اصل ملزموں کی کھوج لگا کر انکو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین محمد احسن بھون نے کہا کہ حکومت کے نوٹیفکیشن کو افواج پاکستان نے صحیح مسترد کیا۔ حکومت نے جس طرح انکوائری کمیٹی بنائی اسی سے غیر سنجیدگی ظاہر ہو رہی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جن لوگوں کو نیوز لیکس کا ذمہ دار قرار دیا گیا سب جانتے ہیں کہ ان لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، نیوز لیکس ملکی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ اصل ذمہ داروں کو ڈھونڈ کر کیفر کردار تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ را¶ تحسین اور ذمہ دار قرار دیئے گئے دیگر افراد سے پوچھا جائے تو ایک پنڈورا بکس کھل جائیگا۔ بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے کہا کہ نیوز لیکس ملک کا سب بڑا ایشو ہے۔ مکمل تحقیقات کروا کر اصل ذمہ داروں کو بے نقاب نہ کیا گیا تو ملک کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہو گا۔ انہوں نے حکومتی انکوائری کو مسترد کرتے ہوئے نامکمل قرار دیا۔ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری ذوالفقار علی نے کہا کہ نیوز لیکس پر حکومت کی رپورٹ مذاق ہے، اس وقت ملک میں بیڈ گورننس کی انتہا ہو چکی، اس سے زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ اس میں حکومتی شخصیات ملوث ہیں، اس معاملہ پر دوبارہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیوز لیکس کی تحقیقات فوج کروائے اور اصل ملزموں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ حکمرانوں نے پھر ثابت کر دیا کہ وہ عام لوگوں کو قربانی کا بکرا بنا کر اصل ملزموں کو بچا رہے ہیں۔