اداروں کے درمیان یوں بات نہیں ہوتی‘ ایسے ٹوئیٹ جمہوریت کیلئے زہر قاتل ہیں : وزیر داخلہ
کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ایک شخص کی جانب سے کراچی کو یرغمال بنانے کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ حکومت سندھ ہر تین ماہ کے بعد رینجرز کے خصوصی اختیارات کو متنازعہ نہ بنائے۔ ٹویٹس کے ذریعہ پاکستان کو ہینڈل کرنا بدقسمتی ہے۔ ٹوئٹ پاکستان کے نظام کے لئے زہر قاتل ہے۔ وزیراعظم محب وطن ہیں کسی سے ملنے سے کوئی مشکوک نہیں ہوتا وہ پریس کانفرنس اور رینجرز ٹریننگ سینٹر میں پاسنگ آﺅٹ پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان ایک دوسرے کو ٹوئٹ کے ذریعے مخاطب نہیں کیا جاتا‘ سمجھ نہیں آتا نوٹیفکیشن ہوا نہیں بھونچال کیسے آگیا؟ نوٹی فکیشن وہی ہونا ہے جو سفارشات کمیٹی میں آئی ہیں۔ یہ شور کیوں بپا ہے خدا ہی جانے‘ ٹوئٹ سے معاملات کو ہینڈل کرنا بدقسمتی ہے‘ تحریری سفارشات کو بنیاد بناکر وزارت داخلہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ نوٹیفیکیشن جاری کرنا وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے۔ بس لیکس ہیں لیکس ہیں‘ میں اور کیا کہہ سکتا ہوں‘ زیر حراست شخص کو میڈیا پر لے آنا غیر اخلاقی ہی نہیں غیر قانونی ہے‘ آصف زرداری کے کہنے پر تو وزارت تبدیل نہیں ہوسکتی۔ بھارت سے متعلق میرا مﺅقف سخت ہے۔ بی بی سی کے مطابق بی بی سی کے مطابق وزیراعظم کی طرف سے جاری ہونے والے نوٹیفیکشن کی وضاحت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں اصل نوٹیفیکشن جاری کیا جانا تو باقی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ پر بھی تبصرہ کیا اور سرکاری معاملات پر ٹویٹس کو پاکستان کے نظام اور جمہوریت کے لئے زہر قاتل قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا اداروں کے درمیان ٹویٹس کے ذریعے بات نہیں ہوتی۔ یہ ٹویٹس جمہوریت اور اورنظام کے لئے زہرِ قاتل ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا ہم اس قوم سے زیادتی کر رہے ہیں۔ مسائل ہیں لیکن ٹویٹس پر ان کا ذکر کرنا مناسب نہیں۔ نثار نے وزیر اعظم کی طرف سے ہفتے کی صبح جاری ہونے والے 'نوٹیفیکشن' پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہا وزارت داخلہ نوٹیفیکیشن من و عن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں جلد جاری کرے گی۔ ان کا کہنا تھا افسوس ہے کہ ایک نان ایشو کو ایشو بنایا گیا۔ کسی کو بچانے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔ ‘ این این آئی کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ڈان لیکس کے معاملے پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے اس کا نوٹیفیکیشن وزیراعظم ہاﺅس نہیں بلکہ وزارت داخلہ جاری کرے گی۔ ٹویٹس کے ذریعہ اداروں کو ایک دوسرے کو مخاطب نہیں کرنا چاہئے۔ قومی دھارے میں وہ لوگ شامل ہوں گے جو ریاست اور پاکستان کے آئین کو تسلیم کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پر وزیر داخلہ چودھری نثار نے وضاحت دیدی۔ وزیراعظم کی جانب سے منظور کردہ سفارشات پر عملدرآمد کیلئے نوٹیفکیشن ہے۔ وزیراعظم نے بنیادی طور پر پیرا 18 کی سفارشات پر عملدرآمد کا حکم دیا ہے۔ چودھری نثار نے پریس کانفرنس کر دی۔ اس میں سری چیزیں شیئر کر دی ہوں گی۔ جہاں ایکشن کی ضرورت ہو گی نوٹیفکیشن کے ذریعے تجویز کیا گیا ہے اس نوٹیفیکشن کے دو حصے ہیں نوٹیفکیشن کا ایک حصہ رپورٹ کے پیرا 18 کی سفارشات پر مبنی ہے۔ وزیراعظم کا حکم نامہ پیرا 18 کی سفارشات کی منظوری سے متعلق ہے۔ علیحدہ نہیں پڑھ سکتے‘ دونوں کو ساتھ پڑھنا چاہئے۔
نثار/ ڈار