عدالت ضرور جاﺅں گا‘ فیصلہ نیازی صاحب کے خلاف آیا تو جھوٹوں کے آئی جی قرار پائیں گے : شہباز شریف
عدالت ضرور جائوں گا‘ فیصلہ نیازی صاحب کے خلاف آیا تو جھوٹوں کے آئی جی قرار پائیں گے : شہباز شریف
لاہور(خبر نگار) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کے بجٹ میں یکم جولائی سے 5 ارب روپے اضافہ کا اعلان کیا ہے اورکہاہے کہ یہ فنڈ ہونہار ‘ محنتی او رمستحق طلباء وطالبات کیلئے ایسا شجر ہے جس کے سائے میں وہ اپنے ہرروشن خواب کی تعبیر حاصل کر رہے ہیں۔ 5 ارب روپے کے اضافے سے انڈوومنٹ فنڈ کا کل حجم 23 ارب روپے ہو جائے گا۔وہ آج یونیورسٹی آف سرگودھامیںپنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈکے زیر اہتمام آگاہی پروگرام کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ مخالفین موجودہ حکومت کے عوام دوست منصوبوں پر بے جا تنقید کو وطیرہ بنائے ہوئے ہیں۔ انہیں پھلتا پھولتا پاکستان ہضم نہیں ہو رہا،مخالفین تنقید کرتے رہیں ہم عوامی خدمت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے عمران خان کے پانامہ کیس میں ان کی طر ف سے 10 ارب روپے کی رشوت کی پیش کش کے الزام کو بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سپریم کورٹ نے پانامہ کیس روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی ہے، میری دردمندانہ اپیل ہے کہ جس عدالت میں بھی یہ کیس لگے وہاں روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوتاکہ جلد دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہو ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر یہ الزام ثابت ہوجاتا ہے تو وہ تاحیات سیاست سے دستبردار ہو نے کیساتھ سا تھ قوم سے معافی مانگیں گے لیکن اگر عمران خان جھوٹے ثابت ہو جاتے ہیں تو ان کی صوابدید ہے کہ وہ سیاست سے کنارہ کش ہوتاہم ان کی ڈکشنری میں عمران خان مسلمہ جھوٹے اورجھوٹوں کا آئی جی قرار پائیں گے۔ نیازی صاحب نے 10ارب روپے کی رشوت کی پیشکش کا جو جھوٹا الزام لگایا ہے میں عدالت جاؤں گااور ضرور جاؤں گا۔نیازی صاحب نے کہا ہے کہ عدالت جانے کی صورت میں رشتے داروں کے نام سامنے آئیں گے۔ تو نیازی صاحب سن لیں میں عدالت ہر صورت جاؤں گا۔ ایک پائی بھی رشوت دینے کا الزام ثابت ہو تو ہمیشہ کیلئے سیاست چھوڑ دوں گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیف ایک مقدس مشن ہے جس سے لاکھوں سکالرز مستفید ہو کر ملک وقوم کو دنیا کے نقشے پر صفحے اول پر لے جائیں گے۔ پیف اس فلاحی ریاست کا نقطہ آغاز ہے اور یہ ایک ایسا انقلابی منصوبہ ہے جس کیلئے پورے ملک کا بجٹ ناکافی ہے ۔ انہوں نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو دعوت دی کہ وہ بھی اپنے ملک کے کثیر بجٹ کو علاقائی تباہی کی بجائے تعلیم کیلئے مختص کریںاورپیف جیسے منصوبوں کا آغاز کریں تاکہ خطے سے غربت وجہالت اور افلاس کو ختم کیاجاسکے۔ میٹروٹرین منصوبہ ہر ضلع میں شروع ہو گا کیونکہ عمدہ اور باوقار ٹرانسپورٹ ہر شہری کا حق ہے۔ انہوں نے وائس چیئرمین پیف سے وعدہ لیا کہ وہ آئندہ سال پیف کے بجٹ میں اضافہ کے تناسب سے پیف سکالرز کی تعداد کو ساڑھے تین لاکھ تک لے جائیںگے ۔ یہ نہیں ہوسکتاکہ میری قوم کے بیٹے اور بیٹیاں صرف وسائل نہ ہونے کے باعث تعلیم سے محروم رہیںاورجب ہم 2007ء میں غریب الوطنی کے بعد وطن واپس آئے اور نوازشریف کی قیادت میں پنجاب میں عوام نے ووٹ سے ہمیں خدمت کاموقع دیا تو میں نے سب سے پہلی میٹنگ اسی تعلیمی فنڈ کے حوالے سے کی اوراسی سوچ کے پیش نظرصوبے میںپنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کی بنیاد رکھی۔میرا نریندر مودی کو چیلنج ہے کہ آپ بھارت میں اس طرح کا تعلیمی فنڈ مجھے دکھا دیں۔ مودی کی اپنی ریاست سمیت پورے بھارت میں ایسا شاندار تعلیمی فنڈ موجو دنہیں۔ انہوںنے کہا کہ جوسیاسی مخالفین طعنہ دیتے ہیں کہ شہبازشریف سڑکیں،پل اورمیٹروبسیں بناتا ہے،میراان کو جواب ہے کہ یہ تمام منصوبے عام آدمی کی فلاح وبہبود کے لئے ہیںاوراس سے عام آدمی کو سہولتیں ملی ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت اور رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے مابین ہیلتھ کیئرسسٹم کی بہتری کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ معاہدے کی رو سے لاہور کے مضافات مناواں، رائے ونڈ، سبزہ زار اور کاہنہ میںتعمیر ہونے والے چار ہسپتالوں کورجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے کیا جا رہا ہے جبکہ ملتان اور بہاولپور میںبلڈ ٹرانسفیوژن سنٹرز (انتقال خون مراکز)کی مینجمنٹ بھی رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حوالے کی جا رہی ہے -رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ ان منصوبوں کو انڈس ہسپتال کے ذریعے چلائے گا- معاہدو ںپر پنجاب کے سیکرٹریز صحت جبکہ رجب طیب اردوان ہسپتال ٹرسٹ کے حکام نے دستخط کئے۔ وزیراعلی پنجاب نے کہا یہ ٹرسٹ مظفر گڑھ میں ترکی کے تعاون سے بنائے جانے والے ہسپتال کو بھی شاندار طریقے سے چلا رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے ہسپتال بنائے ہیں اور اس سرمایہ کاری کے ثمرات ہر صورت عام آدمی تک پہنچنے چاہئیں-اربوں کی سرمایہ کاری کے باوجود ہسپتالو ںمیں ڈاکٹر موجود نہ ہوں اور مریض کو فرش پر لٹایا جائے یہ ناقابل برداشت ہے - یہ رویہ کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا اور میں یہ کبھی برداشت کروں گا۔
شہبازشریف