افغانستان: 39 شدت پسند ہلاک‘ طالبان کا بدخشاں کے ضلع پر قبضہ‘ 300 امریکی فوجی ہلمند میں دوبارہ تعینات
کابل (اے پی پی+ اے ایف پی+ این این آئی) افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے ملک گیر کارروائیوں میں 39 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ بدخشاں میں طالبان نے ایک ضلع زیبک پر قبضہ کر لیا ہے۔ وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے 18 صوبوں میں کارروائیاں کی گئیں۔ مغربی صوبہ ہرات میں طالبان نے 7 مسافروں کو اغوا کر لیا۔ حکام کے مطابق طالبان نے ایک شاہراہ پر سفر کرنے والے 7 عام مسافروں کو اغوا کر لیا ہے جن کے بارے میں فی الوقت کوئی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔ جنوبی صوبے ہلمند میں 300 امریکی میرین فوجیوں کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ 2014ء میں نیٹو فورسز کی طرف سے لڑاکا مشن ختم کرنے کے اعلان کے بعد یہ پہلی تعیناتی ہے۔ محکمہ دفاع نے بتایا ہے کہ افغانستان میں داعش کا قائد عبدالحسیب لوگری امریکی فوج کے ایک آپریشن میں ہلاک ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی سرحد کے قریب صوبے ننگر ہار میں کی جانے والی اس کارروائی کا ہدف عبدالحسیب لوگری تھا جسے افغانستان میں دہشت گرد تنظیم کا سربراہ قرار دیا جاتا تھا۔ پینٹاگان کے ایک ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ ہم نے اسے ہلاک کر دی ہے لیکن ہمیں اس بات کا یقین ابھی نہیں ہے۔ ادھر بدخشاں کے ضلع پر طالبان کے قبضہ کی رپورٹ کو افغان حکام نے مسترد کر دیا ہے۔