• news

ٹرمپ حکومت کے 100 دن‘ مظاہرے جاری‘ حامیوں کا جشن‘ ایرانی جوہری ڈیل ہمارے مفادات کیخلاف ہے : امریکی صدر

واشنگٹن (نیوزایجنسیاں+ بی بی سی) امریکی صدر ٹرمپ کے اقتدار کے 100دن پورے ہونے پر وائٹ ہاﺅس کے سامنے ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ مظاہرے میں زیادہ تر ماحولیات کے تحفظ سے متعلق گروپ شامل تھے جبکہ کئی تاجر تنظیموں ، جنگ مخالف گروپوں اور اقلیتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے بھی حصہ لیا۔ مظاہرین نے کیپیٹل ہل سے وائٹ ہاﺅس تک مارچ کیا۔ مظاہرین نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کوماحول اور آب و ہوا کی تبدیلی سے منسلک مسائل کی ذرا بھی پروا نہیں ہے۔ ادھر ٹرمپ کے حامیوں نے پنسلوانیا میں جشن منایا تو ان کی پالیسیوں کے خلاف واشنگٹن میں احتجاج کیا گیا، وائٹ ہاﺅس میں ہونے والا عشائیہ بھی میزبان ٹرمپ کے بغیر جاری رہا۔ ٹرمپ پنسلوانیا میں ریلی سے خطاب کیا ، جس کے دوران ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے انتخابی وعدوں کا تذکرہ کیا۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر وائٹ ہاوس میں صحافیوں کے اعزاز میں ہونے والے عشائیے کا بائیکاٹ کیا۔ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ 'ایک کے بعد ایک اپنا وعدہ نبھاتے جا رہے ہیں۔ اس دوران انھوں نے خود پر ہونے والی تنقید کو 'پرانے صحافیوں کی غلط خبروں' سے تعبیر کرتے ہوئے مسترد کر دیا۔100 دن کے دوران ان کی کامیابیوں کی کوریج پر میڈیا کو بری طرح فیل ہونے کا گریڈ دیا جانا چاہئے۔ اپنے پرجوش حامیوں سے کہا وہ واشنگٹن سے 100 میل دور رہنے پر زیادہ خوش ہوں گے۔ انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صحافیوں کوعشائیے پر ہالی وڈ کے اداکاروں کا ایک بڑا گروپ اور میڈیا خود کو دلاسہ دینے میں مصروف ہوں گے کیونکہ وہ بہت بورنگ ہوگا۔ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد پہلی سہ ماہی میں امریکی معاشی ترقی تین سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔اعدادوشمار کے مطابق اس سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکی معاشی شرح نمو صفر عشاریہ سات فیصد رہی۔گزشتہ سہ ماہی میں یہ شرح دو عشاریہ ایک فیصد تھی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدہ ہمارے مفادات کے خلاف ہے کیونکہ یہ امریکی معیشت پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔ امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے والے معاہدے منسوخ کر دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ باراک اوباما انتظامیہ نے بڑے پیمانے پر فسادی وراثت ہمارے حوالے کی ہے۔ ہم آنے والے بڑے معرکوں میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔ صدر اوباما کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سابقہ حکومت نے ملکی سرحدوں کے دفاع سے غفلت برتی اور فوج دوسرے ملک بھیجی جاتی رہی۔ اس تساہل کے باعث ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن ہمارے ملک آ بسے۔ موجودہ حکومت نے سرحدی کنڑول اور سکیورٹی کے معاملے میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کریں گے۔ ہم اپنی سرحد پار کرنے والوں کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کریں گے۔ انہیں گرفتار کر لیں گے۔ وہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قوانین کے 29 مسودوں پر دستخط کریں گے۔ امریکیوں کی ملازمت کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کر دی ہیں۔ چند مہینوں کے اندر ایک لاکھ ملازمتیں پیدا کیں۔ شمالی کوریا کے ساتھ جاری محاذ آرائی کا ذکر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس معاملے سے نپٹنے کے لئے چین ہمارا ساتھ دے رہا ہے۔ شرکا ریلی نے صدر کا استقبال کرتے ہوئے انتخابی مہم کی طرز پر یو ایس اے، یو ایس اے کے نعرے لگائے۔ صدر کی تقریر سے قبل اجتماع میں موجود ایک شخص نے احتجاج کیا، اس پر صدر نے کہا کہ ”اسے یہاںسے باہرنکالو“ جس پر ریلی کے شرکا نے پھر بھرپور نعرے لگائے۔ ٹرمپ نے کہا پیرس ماحولیاتی معاہدے پر بڑافیصلہ 2 ہفتے میں سامنے آئے گا۔

ای پیپر-دی نیشن