مقبوضہ کشمیر: کیش وین پر حملہ‘ انسپکیر سمیت 5 پولیس اہلکار‘ 2 بنک گارڈ ہلاک
سرینگر (نیوز ڈیسک +اے ایف پی) مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں گزشتہ روز نامعلوم افراد نے بنک کا کیش لے جانے والی وین پر حملہ کردیا جس سے انسپکٹر بشیر احمد ڈار سمیت 5 پولیس اہلکار اور 2 بنک کے گارڈ ہلاک ہوگئے۔ ڈی جی پولیس ایس پی وید نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں کوئی نہیں بچا، بنک کی وین کولگام کے گائوں پمبئی سے واپس آرہی تھی، حملہ آورکیش اور پولیس اہلکاروں کے ہتھیار لوٹ کر فرار ہوگئے۔ بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے افسر کشمیری مجاہدین پر حملے کے حوالے سے انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔ تاہم حزب المجاہدین نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔ اخبار ’’کشمیرریڈر‘‘ کے مطابق ترجمان حزب برہان الدین نے کہا کہ پولیس اہلکاروں پر حملہ مجاہدین نے کیا تاہم دونوں بنک ملازمین جاوید احمد بھٹ اور مظفر احمد کو سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے مجاہدین کوبدنام کرنے کیلئے مارا۔ ترجمان نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا حزب المجاہدین کی کبھی پالیسی نہیں رہی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ دوسری طرف بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادتوں کیخلاف حریت پسند قیادت کی اپیل پر پیر کو بھی مقبوضہ وادی کے بیشتر اضلاع میں ہڑتال رہی۔ سرینگر، کپواڑہ سمیت دیگر مقامات پر تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی جزوی طور پر معطل رہی۔ پلوامہ میں سینکڑوں نوجوان اپنے ساتھی طالب علموں کی گرفتاریوں کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارت سے آزادی کے لئے نعرے لگائے اور کالج کی دیوار پر برہان وانی شہید کا پوسٹر لگا دیا۔ بھارتی فوجیوں نے طلبہ پرشیلنگ کی جس کے جواب میں لڑکوں نے شدید پتھرائو کیا۔ علاوہ ازیں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کو رام باغ تھانے کے خصوصی سیل میں بند کر دیا گیا اور ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین علی گیلانی نے پولی ٹیکنک کالج، پلوامہ اور شوپیاں کے تعلیمی اداروں میں طلبا اور اساتذہ پر تشدد اور طالب علموں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالب علم ہمارا مستقبل ہیں اور ہم اپنے مستقبل کے ساتھ کوئی کھیل کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ جموں کشمیر میں لوگوں اور خاص کر نوجوانوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔ بھارتی حکمران تنازع کشمیر کا حل بندوق اور تشدد سے نکالنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں اور وہ زمینی حقائق سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔