مجالس قائمہ‘ ارکان کو دھمکی آمیز کالوں پر تشویش‘ 26 ویں ترمیم کا بل مؤخر
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی +اے پی پی+ این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ وہ کمیٹی کے اراکین کے لائن آف کنٹرول، سیاچن اور جنوبی وزیرستان کے دورے کا اہتمام کرے، تاکہ سرحدوں کی حالیہ صورتحال پر بریفنگ لی جا سکے اور وہاں تعینات فوجی جوانوں کا حوصلہ بڑھایا جا سکے۔ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چئیرمین شیخ روحیل اصغر کی صدارت میں پپس ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران نیشنل یونیورسٹی ترمیمی بل 2016پر غور کیا اور محرک ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی عدم موجودگی کی وجہ سے اسے 11مئی کو ہونے والے آئندہ اجلاس تک موخر کردیا جبکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اورپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے نمائندوں کوآئندہ اجلاس میںمدعو کرنے اور اس بل پر ان کا موقف لینے کی ہدایت کی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون ‘ انصاف و پارلیمانی امور نے دستور 26 ویں ترمیم بل مزید غور کیلئے مؤخر کر دیا ہے۔ کمیٹی کا اجلاس منگل کو چیئرمین محمود بشیر ورک کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران ثریا اصغر کی جانب سے پیش کئے گئے لاریفامز ترمیمی بل 2016ء پر غور کرتے ہوئے اسے پاس نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی نے کوڈ آف سول پروسیجر (ترمیمی) بل 2016ء اور دستور ترمیمی بل 2015ء پر غور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اس کو پاس نہ کیا جائے۔ کمیٹی ارکان نے وفاقی و صوبائی کابینہ کے اختیارات بیورو کریسی کو منتقل کرنے کی مخالفت کر دی۔ چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک نے کہا کہ بیورو کریٹ طاقتور گھوڑا ہے جس کو کنٹرول کرنا سوار کا کام ہے۔ سوار اگر طاقتور اور قابل ہوگا تو گھوڑے کو کنٹرول کرے گا۔ بیورو کریسی کی وجہ سے ملک چل رہا ہے۔ قانون بنانے سے ملک بہتر نہیں ہوگا‘ جب تک قانون لاگو کرنے والے بہتر نہیں ہونگے۔ قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے داخلہ انسداد منشیات نے ایف آئی اے کی جانب سے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خاتون مسافر پر ہونے والے تشدد کے معاملہ پر وفاقی سیکرٹری داخلہ‘ چیئرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو 3 مئی کے کمیٹی کے اجلاس میں طلب کر لیا۔ مجلس قائمہ نے اس معاملہ پر بریفنگ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ 3 مئی کے اجلاس میں کم سے کم ڈی آئی جی رینک کے آفیسر کو بھیجیں جو بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خاتون مسافر پر تشدد اور ملک بھر میں انسانی اعضاء کے غیرقانونی کاروبار پر برینگ دے۔ کمیٹی نے اراکین کی سکیورٹی اور ان کو دھمکی آمیز کالوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت سے کہا کہ وہ اس ضمن میں فوری طورپر سنجیدہ اقدامات اٹھائیں۔