• news

اشتعال انگیز بھارتی بیانات سے صورتحال مزید خراب ہو گی: پاکستان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + بی بی سی + اے این این) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی طلبہ کے وفد کو زبردستی پاکستان واپس بھجوائے جانے کا معاملہ بھارت اور عالمی برادری کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھایا جائے گا۔ ترجمان نے ساتھ ہی خبردار کیا کہ بھارت کی طرف سے اشتعال انگیز بیانات سے کشیدگی بڑھے گی۔ واضح رہے کہ پاکستانی طلبہ کو نئی دہلی کی این جی او کی طرف سے ایکسچینج فار چینج، پروگرام کے تحت دورہ کی دعوت دی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے واقعات دنیا بھر کی توجہ حاصل کر چکے ہیں بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی سمیت مسلمان، عیسائی اور دیگر مذہبی اقلیتوں پر بھارت میں ہونے والے ظلم و ستم پر بین الاقوامی برادری تشویش کا اظہار کر چکی ہے، ریڈیو پاکستان کے ساتھ ایک انٹرویو میں ترجمان نے بھارت کے انتہائی اشتعال انگیز بیانات پر شدیدردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے خطے کی صورتحال مزید خراب ہو گی۔ بھارتی فوجیوں کی لاشوں کی بے حرمتی کا واقعہ پیش نہیں آیا۔ بھارت اقوام متحدہ کے سامنے اپنے الزامات کو پیش کرنے کا حق کھو چکا ہے کیونکہ اس نے کبھی عالمی ادارے کی قراردادوں پر عمل ہی نہیں کیا اور نہ ہی اس مقصد کے لئے قائم اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کے ساتھ تعاون کیا۔ بھارت نے اپنے اندرونی سیاسی مقاصد کے حصول اور مقبوضہ کشمیر میں اپنی بربریت سے توجہ ہٹانے کے لئے ہمیشہ پاکستان کارڈز کا استعمال کیا۔ ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری اور بھارتی خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔ بی بی سی کے مطابق 50 طلبا اور اساتذہ کا وفد یکم مئی کو بھارت گیا تھا تاہم حکومت کی ہدایت پر اسے بدھ کے روز واپس بھیج دیا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا ہندو انتہا پسند تنظیمیں مذہبی عدم برداشت کے واقعات میں ملوث ہیں اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی بن کررہ گئی ہے۔ علاوہ ازیں اے این این کے مطابق بھارتی آرمی چیف جنرل پبن راوت نے پاکستان کی بارہا تردید کے با وجود مذموم پروپیگنڈ ے کے تحت کنٹرول لائن پر دوبھارتی فوجیوں کی لاشیں مسخ کرنے کاہٹ دھرمی پر مبنی الزام دہراتے ہوئے بدلہ لینے کی دھمکی دی ہے ۔صحافیوں سے گفتگو میں جنرل پبن راوت نے کہاکہ بھارت کی مسلح افواج ہمسایہ ملک کے ایسے اقدامات کا موثر جواب دیں گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم وقت سے پہلے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں بات نہیں کرتے، منصوبے پر عملدرآمد کے بعد ہی تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔ جب بھی اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں ہم بھی جوابی کارروائی کرتے ہیں۔ ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ سرحد پر دراندازی سے نمٹنے کیلئے اقدامات بڑھا دئیے گئے ہیں۔ دہشت گرد دراندازی کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ گرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے اور برف پگھل رہی ہے تاہم ہم اقدامات کررہے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں فوجی کارروائی سے متعلق انہوں نے کہاکہ فورسز صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے کارروائی کررہی ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی اور وائس آرمی چیف سراتھ چند بھی پاکستان کو جوابی کارروائی کی دھمکی دے چکے ہیں۔ ادھر بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی فوج بدلہ لینے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کررہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن