پی آئی ڈی میں گورنمنٹ آفیشلز‘ وزراء پریس کانفرنس کرسکتے ہیں: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (اے این این+ نوائے وقت رپورٹ) اطلاعات و نشریات کی وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں گورنمنٹ آفیشلز اور وزراء کو پریس کانفرنس کی اجازت ہے، تحریک انصاف کے رہنما اگر پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرنا چاہتے ہیں تو وہ میرے ساتھ بیٹھ کر کرلیں انہیں اجازت مل جائے گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ تحریک انصاف سستی شہرت کیلئے روزانہ نئے ڈرامے کرتی ہے، پی آئی ڈی کے قوانین اور پریس کانفرنس کی اجازت کے حوالے سے حکومت نے تحریک انصاف کی قیادت کو خط کے ذریعے مطلع کر دیا تھا۔ تحریک انصاف کو قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے، اونچی آواز میں بات کرکے اور گالیاں دے کر اداروں کو دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ تحریک انصاف نے آج بھی پریس کانفرنس کی اجازت کے لئے محض 15منٹ پہلے کسی کے ذریعے خط بھجوایا۔ انہیں بتایا کہ ابھی طارق فضل چوہدری پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کو قوانین کی خلاف ورزی کی عادت پڑ گئی ہے۔ قبل ازیں پی ٹی آئی کے ترجمان نعیم الحق کو ایک بار پھر پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کی اجازت نہیں دی گئی اور باہر ہی روک دیا گیا۔ نعیم الحق نے پی آئی ڈی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف پر کیچڑ اچھالنا حکومت کی حکمت عملی بن گئی ہے۔ قوم انتظار میں ہے کہ نوازشریف کب استعفیٰ دیتے ہیں۔ پرویز رشید نے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کی اجازت دی تھی۔ مریم نواز نے مجھے 10 ارب روپے کا لیگل نوٹس بھیجا تھا اور کہا تھا کہ جواب نہ دینے کی صورت میں قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ پانامہ پر حکمران ایک سال سے قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ پی آئی ڈی پر پھر تالے لگائے گئے۔ نوازشریف ماڈل ٹائون کے قاتلوں کو چھپا رہے ہیں۔ نیوز لیکس میں مریم نواز ، فواد حسن فواد کے ملوث ہونے کی بھی خبریں ہیں۔ قبل ازیں پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنمائوں طارق فضل، دانیال عزیز، محسن شاہنواز رانجھا نے کہا عمران خان کا بھی عدالت میں ٹرائل ہونا چاہئے، عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کا معاملہ زیر بحث رہا۔ دوسروں کیلئے گھڑے کھودنے والے اب خود اس میں گر رہے ہیں۔